جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

چڑوں کے خلاف اعلان جنگ 2, کروڑ شہریوں کی جان لے گیا

datetime 15  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (نیوز ڈیسک) چین کے انقلابی لیڈر ماﺅزے تُنگ کے دور میں بڑے بڑے انقلابی کام کئے گئے اور انہیں میں سے ایک کام فصلیں خراب کرنے والے حشرات اور پرندوں کے خلاف چار سالہ جنگ تھی۔ چینی رہنما کے حکم پر 1958 سے 1962ءتک Four Pests Campaign نامی مہم کا آغاز کیا گیا جس کا مقصد مچھروں، مکھیوں، چوہوں اور چڑیا کی ایک عام قسم کو صفحہ ہستی سے مٹا دینا تھا۔

چینی حکام کا خیال تھا کہ یہ جاندار چاول اور دیگر فصلوں کو نقصان پہنچا رہے تھے لہٰذا ان کے خاتمہ کے لئے ملک بھر میں مہم شروع کردی گئی۔ اس مہم کے دوران لوگوں نے ان جانداروں کا ہر جگہ تعاقب کیا اور اگرچہ چڑیا کا اس مہم کا نشانہ بننا ایک حیرت انگیز بات تھی لیکن بدقسمتی سے اس پرندے کو بھی تقریباً خاتمے کے قریب پہنچا دیا گیا۔ لوگوں نے چڑیوں کے گھونسلے تباہ کردئیے، ان کے انڈے توڑ دئیے، ان کے بچے مار دئیے اور جہاں بھی کوئی چڑیا دانا دنکا چگنے کی کوشش کرتی برتن اور ٹین کے ڈبے بجا کر اسے اڑادیا جاتا۔ اس مہم کا نتیجہ یہ ہوا کہ پورے ملک میں بیچاری چڑیا کا نام و نشان ختم ہوگیا لیکن اس ظلم کا نتیجہ یہ نکلا کہ چین پر قحط کا عذاب مسلط ہوگیا۔ ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ چڑیا کی نسل ختم ہونے سے ان کیڑوں اور حشرات کو کھانے والے پرندے نہ رہے جو کہ اصل میں فصلوں کے لئے سب سے بڑا خطرہ تھے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ چین میں چاول کی فصل تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی جبکہ باقی فصلوں کو بھی کیڑوں اور حشرات نے بے پناہ نقصان پہنچایا اور پورے ملک میں قحط کا سماں پیدا ہوگیا جو تقریباً دو کروڑ لوگوں کی موت کا سبب بنا۔ اگرچہ چینی حکومت چڑیوں کی نسل ختم کرنے پر بہت پچھتائی اور عوام کو احکامات دئیے گئے کہ وہ چڑیا کے خلاف کاروائیاں بند کر دیں لیکن اس فیصلے کے اثرات سامنے آنے تک قحط پورے ملک پر ناقابل تصور قیامت برپا کرچکا تھا۔ چڑیا مارنے پر قحط کا عذاب نازل ہونے کو چینی تاریخ کی خوفناک ترین آفات میں شمار کیا جاتا ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…