اسلام آباد(نیوز ڈیسک )آنکھوں کی بیماری موتیا بند سے ہر سال سینکڑوں افراد بینائی کی کمزوری اور اندھے پن کا شکار ہوتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اب تک موتیا بند کی بیماری کا واحد علاج صرف آپریشن ہی تھاجس کی مدد سے آنکھ کا متاثرہ لینز ہٹا کر اس کی جگہ مصنوعی پلاسٹک کا بنا ہوا لینز لگایا جاتا تھا۔تاہم اب سائنسدان آنکھوں کی بیماری موتیا بند کا سرجری کے بغیرعلاج دریافت کر چکے ہیں۔موتیا بند کے علاج کیلئے آنکھوں میں استعمال کیے جانے والے قطرے ایجاد کیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق آنکھ میں قطروں کا استعمال آپریشن کے مقابلے میں قدرے سستا طریقہ علاج ہے۔اس معجزاتی تھراپی میں ایک ایسا کیمیکل استعما ل کیا گیا ہے جو بینائی کو دھندلا کرنے والے پروٹین کے ذرات کو اکٹھا ہونے سے روکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق تجربات سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ 65سال کی عمر کے تقریباً 2.5ملین افراد کا علاج اب بغیر آپریشن آئی ڈراپس کے استعمال سے ممکن ہو سکے گا۔برطانوی طبی ماہرین کے مطابق مذکورہ طریقہ علاج سے سینکڑوں اندھے پن کا شکار افراد کی بینائی واپس آچکی ہے۔ڈرہم یونیورسٹی کے ماہر امراض چشم پروفیسر رائے قوئینلین کے مطابق اس طریقہ علاج کے دریافت ہونے سے دنیا بھر میں موجود لاکھوں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوتے افراد کو امید کی ایک نئی کرن نصیب ہوئی ہے۔واضح رہے برطانیہ میں ہر سال تقریباً300,000موتیا بند کے مرض میں مبتلا افراد کا آپریشن کیا جاتا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں