پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

جس جس نے چاند پر گھر بنانا ہے وہ تیاری پکڑ لے

datetime 6  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اوہایو(نیوز ڈیسک) ناسا کے ماہرین نے کہا ہے کہ اگر صرف 10 ارب ڈالر کی رقم خرچ کی جائے تو اگلے 6 برس میں چاند پر ایک کالونی بنا کر رہنا ممکن ہوجائے گا۔اگرچہ چاند پر جانے والے ماضی کے منصوبے اس سے بھی زیادہ مہنگے تھے لیکن اب ٹیکنالوجی کی ترقی اور مٹیریل کی فراہمی سے بہت کم خرچ میں چاند پر کالونی بسائی جاسکتی ہے جہاں لوگوں کو ٹھہرایا جاسکتا ہے۔ ناسا کے ایمز ریسرچ سینٹر کے بعض سائنسدانوں نے اس رقم سے 2022 تک دس خلانوردوں کو ایک سال تک چاند پر ٹھہرایا جاسکتا ہے۔ناسا کے ماہرین نے ایک تفصیلی رپورٹ تیار کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نجی کمپنیوں کی سرمایہ کاری اور تحقیق اور چاند پر قیمتی دھاتوں کی کانکنی کے منصوبوں کے تحت چاند پر جانے کا خرچ 90 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چاند پر ایک صنعتی کارخانہ بنانا ممکن ہے جہاں چاند کی سطح سے پانی اور راکٹوں کے ایندھن کے لیے ہائیڈروجن اخذ کیا جاسکتا ہے، اگر اس بستی پر 4 افراد کو ٹھہرانا ہو تو 12 سال کے لیے 200 میگاٹن کا راکٹ ایندھن درکار ہوگا۔دوسری جانب نیشنل اسپیس سوسائٹی اور اسپیس فرنٹیئر فاو¿نڈیشن نے اندازہ لگایا ہے کہ اگر چاند پر کوئی مستقل کالونی بنائی جائے تو اس پر 38 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی۔اگرچہ ناسا مریخ تک جانے کے لیے پرتول رہا ہے لیکن چاند کو اگلے سیاروں تک جانے کے لیے ایک جمپنگ بورڈ کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ناسا کے ان ماہرین نے کہا ہے کہ چاند پر بستیاں بسانے کا وقت آگیا ہے اور اس کے لیے اب سنجیدہ کوشش ہونی چاہیئے۔ ماہرین نے زور دیا ہے کہ چاند پر موجود معدنیات کی تلاش کے لیے سنجیدہ کوشش کی ضرورت ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…