لاہور(نیوزڈیسک) پاکستان سے ملحقہ سرحدوں پر بڑھتی ہوئی سمگلنگ پر ایف بی آر سے جواب مانگ لیا گیا ہے۔ سمگلنگ کے حوالے رپورٹ مرتب کرنے والی عالمی شہرت یافتہ این جی اوز کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق پاکستان سے ملحقہ سہ ملکی سمگلنگ سے پاکستان کو سالانہ4ارب ڈالرز سے زائد نقصان کا اٹھانا پڑتا ہے۔ سمگلنگ کے سب سے زیادہ واقعات چین اور ایران کے بارڈر پر پیش آئے، پاک بھارت سرحد وں پر سمگلنگ میں 50فیصد اضافہ رپورٹ کیا گیا ہے۔ جبکہ گزشتہ سال صرف 18 عالمی سمگلروں کو گرفتار کیا گیا اور 17کے خلاف کیسز بنائے گئے۔ سمگلنگ کے اہم واقعات واہگہ ،کنگن پور، قصور اور سیالکوٹ بارڈر پر پیش آئے۔ بھارت سے شراب ، ہیروئن اور سگریٹ پاکستان سمگل کئے جارہے ہیں۔انڈین بارڈر سکیورٹی فورسز سمگلروں کو بارڈر کراس کر انے میں مدد کرتی ہے ۔یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ پاک رینجرز کے جوانوں نے جب سمگلروں کو پکڑنے کی کوشش کی تو سمگلرز جوابی فائرنگ کرتے ہوئے بھارتی علاقے میں چلے گئے۔ سمگلنگ کے سب سے زیادہ واقعات پاکستان میں عیدین اور انڈیا میں ان کے مذہبی تہوار پر پیش آتے ہیں۔ سمگلرز سے سعودی کرنسی ، موبائل فون سمز ، وائرلیس سیٹ اور اسلحہ پکڑا جاتا ہے۔