اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

ایک عدد ہیکر درکار ہے ، چاہئیے کسے؟ حیرت انگیز انکشاف

datetime 19  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)امریکی وزارت دفاع پینٹاگون کی ویب سائٹ ہیک کرنے کے لیے ہیکرز درکار۔نہیں آپ یہ جملہ غلط نہیں پڑھ رہے۔ امریکی حکومت سائیبر حملوں کے خلاف اپنے دفاع کی صلاحیت معلوم کرنا چاہتی ہے اور اسی لیے یہ اشتہار دیا گیا ہے۔اس قسم کے اشتہارات یا ہیکرز کو دعوت نامے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اس سے قبل گوگل، فیس بک، مائیکرو سوفٹ اور یاہو ’بگ باو¿نٹی پروگرام‘ کے تحت پہلے ہی ہیکرز کو مدعو کر چکے ہیں تاکہ وہ کسی قسم کے بگ یا کسی مسئلے کی نشاندہی کر سکیں۔اگر ہیکرز کسی بڑے مسئلے یا کمزوری کی نشاندہی کرتے ہیں تو ان کو معاوضہ دیا جاتا ہے۔’ہیک دا پینٹاگون‘ سکیم کا آغاز آج یعنی پیر سے ہوا ہے اور مئی 12 تک جاری رہے گا۔ہیکرز کے لیے جو فارم ویب سائٹ پر ڈالا گیا ہے اس میں کہا گیا ہے ’اگر آپ کو ویب سائٹ کی سکیورٹی کے حوالے سے خامیوں یا کمزوریوں کا معلوم ہے تو ہم جاننا چاہیں گے۔‘ایک سینیئر اہلکار نے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں ہیکرز اس میں حصہ لیں گے۔پینٹاگون کا اپنا ایک اندرونی نظام ہے جو سکیورٹی کی کمزوریوں کی نشاندہی کرتا ہے اور ان کو دور کرتا ہے۔ لیکن اس بار پینٹاگون وزارت دفاع سے باہر کے لوگوں سے جاننا چاہتی ہے کہ کیا کمزوریاں ہیں۔سکیورٹی ریسرچرز کئی بار کہہ چکے ہیں کہ بڑی ٹیکنالوجی کی کمپنیوں کی طرح حکومت کو بھی کمزوریاں معلوم کرنے کے لیے ’بگ باو¿نٹی پروگرام‘ شروع کرنا چاہیے۔اطلاعات کے مطابق فیس بک نے یہ پروگرام 2011 میں شروع کیا تھا اور اس نے اب تک ہیکرز کو کمزوریوں کی نشاندہی کرنے پر 30 لاکھ ڈالر دیے ہیں۔اگر کمزوریوں کی نشاندہی کرنے پر پینٹاگون معاوضہ دیتا ہے تو یہ پہلی بار ہو گا دنیا میں کسی بھی حکومت نے اس قسم کا پروگرام متعارف کرایا ہو۔
پینٹاگون کی شرط صرف یہ ہے کہ ہیکرز امریکی شہری ہوں اور ان کو پہلے اپنے آپ کو رجسٹر کرانا ہو گا جس کے بعد ان کے بارے میں جانکاری کی جائے گی اور پھر ان کو کمپیوٹر سسٹم میں داخل ہونے دیا جائے گا



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…