جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

بدقسمتی سے کچھ لوگ میں نہ مانوں والی سیاست کررہے ہیں ، اکثریت ملکی ترقی کی خواہاں ہے،وزیراعظم

datetime 19  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (نیوز ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستانیوں کی اکثریت ملک کی ترقی کی خواہاں ہے لیکن بدقسمتی سے 90 کی دہائی میں میں نہ مانوں والی سیاست دفن ہوگئی تھی مگر کچھ لوگ اب بھی میں نہ مانوں والی سیاست کررہے ہیں‘ پانامہ لیکس میں کہیں پر بھی مجھ پر الزام نہیں ہے لیکن پھر بھی ہم چاہتے ہیں انکوائری کمیشن بننا ضروری ہے‘ چند سیاستدان اتنے میچور نہیں ہیں انہوں نے پھرگند ڈالنا شروع کردیا ہے۔ منگل کو وطن واپسی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں وطن واپس آرہا ہوں ۔میرے طبی معائنے ہوئے۔ اﷲ کا شکر ہے اب میں ٹھیک ہوں ۔قوم کی دعاﺅں سے صحت بہت بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ملکی ترقی اور خوشحالی ہے۔ اﷲ کے فضل سے ملک کے حالات مزید بہتر ہونگے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی قوم دھرنوں اور احتجاجی سیاست پر یقین نہیں رکھتی بلکہ پاکستانی عوام ملکی ترقی چاہتے ہیں۔ پانامہ لیکس کے معاملے پر کمیشن کے قیام کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جب دھرنے ہوئے تھے تو ان کے آخر میں طے پایا گیا تھا کہ معاملہ سپریم کورٹ کے سپرد کیا جائے گا ۔پانامہ لیکس کے معاملے پر میری ذات پر کوئی الزام نہیں ہے پھر بھی چاہتے ہیں انکوائری کمیشن بننا ضروری ہے۔ چوہدری نثار علی خان نے مجھے بتایا ہے کہ کمیشن کیلئے کس کس سے رابطہ کیا گیا اور سپریم کورٹ کی رائے بھی سب کے سامنے ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں نہ مانوں والی سیاست 1990 کی دہائی میں دم توڑ گئی تھی لیکن بدقسمتی سے چند سیاستدان میں نہ مانوں والی سیاست شروع کررہے ہیں۔ دھاندلی کا شور مچانے والوں نے سپیکر کے انتخابات کے نتائج دوسری بار بھی تسلیم نہیں کئے۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین کو پاکستان کی ترقی اتنی ہی عزیز ہونی چاہئے جتنی ہمیں ہے، چند سیاستدان اتنے میچور نہیں ہوئے، انہوں نے اب گند ڈالنا شروع کردیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…