پشاور(نیوزڈیسک)بینک آف خیبر کے ایم ڈی نے وزیر خزانہ خیبرپختونخوا کیخلاف چارج شیٹ جاری کر کے حکومتی ایوانوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ بینک نے وزیر خزانہ پر دباؤ ڈ النے ،اپنے رشتہ داروں اور من پسند افراد کو بینک میں بھرتی کرنے کے الزامات عائد کئے ہیں۔ بینک آف خیبر کی جانب سے جاری ہونیوالی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفرسید ایڈووکیٹ نے بینک کے پرانے ملازمین کی جگہ 450 نئے ملازمین کو بھرتی کیا ۔چارج شیٹ کے مطابق وزیر موصوف بینک کے خرچ پر جلسوں اور دیگر تقریبات کے انعقا د ،بینک کے وسائل کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے میں بھی ملوث ہیں جبکہ مظفرسید بورڈ اور دیگر کارپوریٹ امور میں مداخلت کرتے ہیں ، بینک آف خیبرکی جانب سے چارج شیٹ میں یہ بھی الزام سامنے آیا ہے انکار پر وزیر خزانہ نے بینک کو بدنام کرنے کی کوشش کی ،چارج شیٹ کے مطابق وزیرخزانہ مظفر سید ایڈووکیٹ بینک آف خیبرکے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتے ہیں حالانکہ رولز آف بزنس کے مطابق صوبائی حکومت کا کوئی بھی وزیربینک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتا۔