اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاکستان کے کاروباری وفود کو ماسکو ایئر پورٹ پر روکنے پر روس کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا ٗتمام پاکستانی واپس آ چکے ہیں، ذمہ دار ٹور آپریٹر کے خلاف وزارت داخلہ کے ذریعے کارروائی کی جائیگی۔ یہ بات وزیر تجارت نے سینٹ میں سینیٹر میاں عتیق شیخ کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں بتائی ۔وزیر تجارت نے بتایا کہ ماسکو ایئر پورٹ پر 100 سے زائد کاروباری حضرات کے پھنسے رہنے کا معاملہ اہم ہے ٗپاکستان کے سفارت خانے کو 23 مارچ کو رات کے وقت معلوم ہوا 84 پاکستانیوں کو ایئر پورٹ پرروکا گیا جس کے بعد روسی وزارت خارجہ کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا گیا۔ پاکستانی سفارت خانے کے ایک افسر نے امیگریشن افسران سے ملاقات کی تاہم پاکستانیوں سے ملنے کی انہیں اجازت نہیں دی گئی۔ بعد میں معلوم ہوا 48 پاکستانیوں کے ایک اور گروپ کو بھی دوسرے ایئرپورٹ پر روکا گیا ہے ٗ ان کو روس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی اور انہیں واپس بھجوا دیا گیا۔ جب معاملہ حل نہ ہوا تو اعلیٰ سطح پر روسی وزارت خارجہ سے معاملہ اٹھایا گیا۔24 مارچ کو پاکستانی افسر کو قونصلر سطح کی رسائی ملی، 81 پاکستانیوں کو اگلے دن واپس بھجوا دیا گیا۔ تین پاکستانیوں کی صحت خراب تھی، انہیں بھی واپس بھجوا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 25 مارچ کو روسی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا حالانکہ پاکستانیوں کے ویزے قانونی تھے۔ انہوں نے کہا کہ روسی سفیر نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ مختلف لوگوں نے دورے کی مختلف وجوہات بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ اب کراچی کے ٹور آپریٹر سے وزارت داخلہ کے ذریعے اس معاملہ کی چھان بین کی جائے گی۔