بیجنگ (نیوز ڈیسک)790 مربع کلومیٹر کے رقبے اور 20 ملین سے زائد رہائشی علاقے کے ساتھ نیویارک کو دنیا کا سب سے بڑا شہر کہا جا تا ہے جبکہ جینگ جین منصوبے کے مطابق یہ اعدادوشمار کچھ خاص حیثیت نہیں رکھتے جس کے تحت بیجنگ، تنجنگ، شینجن، فوشان اور ہیبی جیسے نو سے زائد شہروں کے ملاپ سے ایک بڑا شہر بنایا جائے گا جس میں 130 ملین سے زائد افراد رہائش پذیر ہو سکیں گے۔اس شہر کو تعمیر کرنے والوں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ یہ شہر نیویارک اور کینساس کی ریاست سے بھی بڑا ہو گا۔ جبکہ ایک اندازے کے مطابق اس کا رقبہ 16,000 مربع کلومیٹر ہوگا۔ اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے انفراسٹرکچر کے 150 سے زائد منصوبوں کا آغاز کیا جائے گا جو اس وسیع و عریض شہر کو ٹرانسپورٹ، بجلی، پانی اور مواصلات کی سہولیات سے ا?راستہ کریں گے۔ اس شہر کے دیگر علاقوں کو آپس میں جوڑنے کیلئے ہانگ کانگ کے قریب ایکسپریس ریل لائن بھی بچھائی جائے گی۔ اس شہر کے حوالے سے چینی ترجمان کا کہنا ہے یہ شہر ایک نئے انقلابی نظریے کا ترجمان ہے کہ کس طرح جدید شہری مراکز میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ یہ شہر جنوبی چین کی معیشت میں فشار گر ثابت ہو گا۔ اگرچہ سننے میں اس شہر کی تخلیق ایک افسانہ محسوس ہوتی ہے، پھر بھی اس کی تعمیر کا سفر رواں دواں ہے۔ اس میگا پراجیکٹ پر کام کا ا?غاز 2013ء میں کیا گیا جبکہ 2020ء تک اس کی ریلوے کا ذیلی منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں