کمپیوٹرز کی سکیورٹی کے بارے میں ایک نئی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں 100 کے قریب بینک اور مالیاتی ادارے ایسی ’سائبر ڈکیتیوں‘ کا نشانہ بنے ہیں جن کی مثال نہیں ملتی۔ کمیپوٹر سکیورٹی کی کمپنی کیسپرسکی لیب کا اندازہ ہے کہ 2013 سے شروع ہونے والے یہ سائبر حملے اب بھی جاری ہیں اور ان میں اندازاً ایک ارب ڈالر کی رقم چرائی گئی ہے۔ کمپنی کا کہا ہے کہ ان حملوں کے پیچھے روس، یوکرین اور چین سے تعلق رکھنے والے سائبر مجرموں کا ہاتھ ہے۔ کیسپرسکی کا کہنا ہے کہ اس نے اس سلسلے میں تحقیقات کے لیے انٹرپول اور یوروپول کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ حملے روس، جرمنی، امریکہ، چین، یوکرین اور کینیڈا سمیت 30 ممالک میں کیے گئے۔ انٹرپول کے ڈیجیٹل جرائم سنٹر کے ڈائریکٹر سنجے ورمانی کا کہنا ہے کہ ’یہ حملے ایک مرتبہ پھر اس حقیقت کی عکاسی کرتے ہیں کہ مجرم کسی بھی نظام کی کمزوریوں سے فائدہ اٹھائیں گے۔‘کیسپرسکی کے مطابق ان حملوں میں نئی چیز یہ ہے کہ سائبر مجرموں نے صارفین کو ہدف بنانے کی بجائے رقم چرانے کے لیے براہِ راست بینک کو ہی نشانہ بنایا ہے۔ سکیورٹی کمپنی نے یہ وارداتیں کرنے والے گینگ کو کاربناک کا نام دیا ہے جو بینکوں کے نیٹ ورکس میں وائرس داخل کر کے وہاں ہونےوالی تمام سرگرمیاں ریکارڈ کرتا ہے اور وہ اس تمام کام پر نظر رکھتا ہے جو عملہ اپنے کمپیوٹرز پر کر رہا ہوتا ہے۔ بعض معاملات میں یہ مجرم بینک میں موجود اکاؤنٹس سے اپنے ذاتی اکاؤنٹس میں رقم منتقل کرنے یا پھر کسی کیش مشین سے مقررہ وقت پر مطلوبہ رقم نکالنے کے احکامات دینے میں بھی کامیاب رہے۔ کیسپرسکی کا کہنا ہے اس قسم کی سائبر ڈکیتیوں میں دو سے چار ماہ کا وقفہ دیا گیا اور ہر واردات میں ایک کروڑ ڈالر چرائے گئے۔ کمپنی کی رپورٹ تیار کرنے والی ٹیم کے سربراہ سرگئے گولووانو کا کہنا ہے کہ ’یہ بہت ماہرانہ سائبر ڈکیتی ہے‘۔
ایک ارب ڈالر کی ’سائبر ڈکیتیوں‘ کا انکشاف
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
یونیورسٹی آف نبراسکا
-
کینیڈا میں مسجد کے قریب اسلامک سینٹر کے رہنما قتل
-
دوحہ مذاکرات، پاکستان نے افغان وفد پر کالعدم گروپوں کی افغانستان میں موجودگی ناقابل قبول ...
-
سہ ملکی سیریز سے افغانستان کی دستبرداری ، پی سی بی نے نئی ٹیم سے ...
-
ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کو ملا کر نیا فارمیٹ متعارف کرادیا گیا
-
لبنان کی عدالت نے معمر قذافی کے صاحبزادے کو 11 ملین ڈالر کے عوض ضمانت ...
-
ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہونیوالی معروف ٹک ٹاکر انتقال کرگئی
-
نویں جماعت کے تیرہ سالہ طالبعلم کو ٹیچر نے اغوا کر لیا
-
ٹرمپ پیوٹن ملاقات کا فیصلہ کس نے کیا؟ ’تمھاری ماں نے‘ امریکی ترجمان کا صحافی ...
-
بدبخت بیٹے نے ضعیف باپ کو آگ لگا دی
-
علاقے کلیئر ہوگئے تھے تو دہشت گردوں کو واپس کون لایا؟، سہیل آفریدی
-
نادرا کا کارنامہ ، زندہ شخص کو سرکاری ریکارڈ میں مردہ قرار دے دیا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
یونیورسٹی آف نبراسکا
-
کینیڈا میں مسجد کے قریب اسلامک سینٹر کے رہنما قتل
-
دوحہ مذاکرات، پاکستان نے افغان وفد پر کالعدم گروپوں کی افغانستان میں موجودگی ناقابل قبول قرار دے دی
-
سہ ملکی سیریز سے افغانستان کی دستبرداری ، پی سی بی نے نئی ٹیم سے رابطہ کرلیا
-
ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کو ملا کر نیا فارمیٹ متعارف کرادیا گیا
-
لبنان کی عدالت نے معمر قذافی کے صاحبزادے کو 11 ملین ڈالر کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا
-
ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہونیوالی معروف ٹک ٹاکر انتقال کرگئی
-
نویں جماعت کے تیرہ سالہ طالبعلم کو ٹیچر نے اغوا کر لیا
-
ٹرمپ پیوٹن ملاقات کا فیصلہ کس نے کیا؟ ’تمھاری ماں نے‘ امریکی ترجمان کا صحافی کو جواب
-
بدبخت بیٹے نے ضعیف باپ کو آگ لگا دی
-
علاقے کلیئر ہوگئے تھے تو دہشت گردوں کو واپس کون لایا؟، سہیل آفریدی
-
نادرا کا کارنامہ ، زندہ شخص کو سرکاری ریکارڈ میں مردہ قرار دے دیا
-
سرحدی کشیدگی ،پاک افغان ٹریڈ معطل ہونے سے تاجروں کو اربوں روپے کا نقصان
-
آج کی لڑکیاں عیاشی اور آزادی کی وجہ سے شادی ہی نہیں کرنا چاہتیں، اداکارہ غزالہ جاوید