جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

ایک ارب ڈالر کی ’سائبر ڈکیتیوں‘ کا انکشاف

datetime 16  فروری‬‮  2015 |

کمپیوٹرز کی سکیورٹی کے بارے میں ایک نئی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں 100 کے قریب بینک اور مالیاتی ادارے ایسی ’سائبر ڈکیتیوں‘ کا نشانہ بنے ہیں جن کی مثال نہیں ملتی۔ کمیپوٹر سکیورٹی کی کمپنی کیسپرسکی لیب کا اندازہ ہے کہ 2013 سے شروع ہونے والے یہ سائبر حملے اب بھی جاری ہیں اور ان میں اندازاً ایک ارب ڈالر کی رقم چرائی گئی ہے۔ کمپنی کا کہا ہے کہ ان حملوں کے پیچھے روس، یوکرین اور چین سے تعلق رکھنے والے سائبر مجرموں کا ہاتھ ہے۔ کیسپرسکی کا کہنا ہے کہ اس نے اس سلسلے میں تحقیقات کے لیے انٹرپول اور یوروپول کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ حملے روس، جرمنی، امریکہ، چین، یوکرین اور کینیڈا سمیت 30 ممالک میں کیے گئے۔ انٹرپول کے ڈیجیٹل جرائم سنٹر کے ڈائریکٹر سنجے ورمانی کا کہنا ہے کہ ’یہ حملے ایک مرتبہ پھر اس حقیقت کی عکاسی کرتے ہیں کہ مجرم کسی بھی نظام کی کمزوریوں سے فائدہ اٹھائیں گے۔‘کیسپرسکی کے مطابق ان حملوں میں نئی چیز یہ ہے کہ سائبر مجرموں نے صارفین کو ہدف بنانے کی بجائے رقم چرانے کے لیے براہِ راست بینک کو ہی نشانہ بنایا ہے۔ سکیورٹی کمپنی نے یہ وارداتیں کرنے والے گینگ کو کاربناک کا نام دیا ہے جو بینکوں کے نیٹ ورکس میں وائرس داخل کر کے وہاں ہونےوالی تمام سرگرمیاں ریکارڈ کرتا ہے اور وہ اس تمام کام پر نظر رکھتا ہے جو عملہ اپنے کمپیوٹرز پر کر رہا ہوتا ہے۔ بعض معاملات میں یہ مجرم بینک میں موجود اکاؤنٹس سے اپنے ذاتی اکاؤنٹس میں رقم منتقل کرنے یا پھر کسی کیش مشین سے مقررہ وقت پر مطلوبہ رقم نکالنے کے احکامات دینے میں بھی کامیاب رہے۔ کیسپرسکی کا کہنا ہے اس قسم کی سائبر ڈکیتیوں میں دو سے چار ماہ کا وقفہ دیا گیا اور ہر واردات میں ایک کروڑ ڈالر چرائے گئے۔ کمپنی کی رپورٹ تیار کرنے والی ٹیم کے سربراہ سرگئے گولووانو کا کہنا ہے کہ ’یہ بہت ماہرانہ سائبر ڈکیتی ہے‘۔



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…