منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

’سعودی خواتین ڈرائیور 70 دن بعد رہا‘

datetime 13  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سعودی عرب میں حکام نے خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والی دو خواتین کو 70 دن حراست میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا ہے۔

25 سالہ لجين الہذلول اور 33 سالہ میساء العمودی کو اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ اس پابندی کے خلاف مہم چلا رہی تھیں۔

ان کی حراست کے بعد ایسی خبریں بھی سامنے آئی تھیں کہ ان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سعودی عرب دنیا کا وہ واحد ملک ہے جہاں خواتین کا ڈرائیونگ کرنا ممنوع سمجھا جاتا ہے۔

یہاں قانوناً خواتین کے گاڑی چلانے پر پابندی نہیں لیکن وہاں صرف مرد حضرات کو ہی ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جاتے ہیں اور اگر کوئی خاتون گاڑی چلائے تو اسے جرمانے اور قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

سعودی خواتین ان پابندیوں کے خلاف سوشل میڈیا سمیت کئی پلیٹ فارموں پر مہم چلا رہی ہیں۔

لجين الہذلول کو گذشتہ برس یکم دسمبر کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ متحدہ عرب امارات سے گاڑی چلاتی ہوئی سعودی عرب میں داخل ہوئی تھیں۔

سعودی خواتین ان پابندیوں کے خلاف سوشل میڈیا سمیت کئی پلیٹ فارموں پر مہم چلا رہی ہیں

میساء العمودی متحدہ عرب امارات میں مقیم سعودی صحافی ہیں اور انھیں اس وقت پکڑا گیا جب وہ سرحد پر لجین کی مدد کے لیے پہنچیں۔

دسمبر کے اواخر میں انسانی حقوق کے کارکنوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان خواتین کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں منتقل کیا جا رہا ہے اور یہ فیصلہ ڈرائیونگ پر پابندی کی خلاف ورزی کے باعث نہیں بلکہ سوشل میڈیا پر ان کے تبصروں کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

ان دونوں خواتین کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو بڑی تعداد میں لوگ فالو کرتے ہیں۔

ان کی رہائی ایسے وقت عمل میں آئی ہے جب برطانیہ کے شہزادہ چارلز نے ملک کے نئے بادشاہ شاہ سلمان سے ملاقات کی ہے۔

اس ملاقات میں برطانوی ولی عہد نے دس سال قید اور ایک ہزار کوڑوں کی سزا پانے والے بلاگر رائف بداوی کا معاملہ بھی اٹھایا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…