بیجنگ(این این آئی)چین کے شورش زدہ صوبے سنکیانگ کی کمپنیوں نے پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ دو ارب ڈالر کے معاہدوں کو حتمی شکل دے دی ۔ ان نئے سمجھوتوں کو دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں مزید بہتری کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔چینی میڈیاکے مطابق چین کے مغربی صوبے سنکیانگ کے سربراہ ژانگ چن شیان نے ایک بیان میں کہاکہ ان دورہ پاکستان کے دوران ان سمجھوتوں پر دستخط کیے گئے،بتایا گیا ہے کہ شمسی توانائی کے علاوہ کئی دیگر اہم شعبوں میں بھی تعاون پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے،چینی میڈیا کے مطابق صوبے سنکیانگ میں کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ ژانگ چن شیان نے دورہ پاکستان کے دوران مقامی سول اور فوجی قیادت سے ملاقاتیں بھی کیں۔ژانگ چن شیان اپنے چار روزہ دورہ پاکستان کے دوران کراچی، اسلام آباد اور گوادر بھی گئے۔ ژانگ چن شیان نے بیان میں کہاکہ اسلام آباد میں انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ ملاقات بھی کی،بتایا گیا کہ وہ پاکستان کی فوجی قیادت سے بھی ملے لیکن اس حوالے سے کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں کہ کن موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔لے ژانگ چن شیان کے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور چین کے مابین گہرے دوستانہ تعلقات ہیں۔ دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین نہ صرف برادرانہ تعلقات ہیں بلکہ یہ اچھے اقتصادی پارٹنر بھی ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ اس دورے کے دوران مجھے احساس ہوا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات کس قدر اچھے ہیں۔پاکستان اور چین نے گزشتہ برس توانائی اور انفراسٹرکچر کے سمجھوتوں کو حتمی شکل دی تھی۔ چھیالیس بلین یورو کے ان معاہدوں کو پاک چین اقتصادی راہداری کے نام سے جانا جاتا ہے۔پاکستان میں سرمایہ کاری کے ان منصوبوں کے عوض اسلام آباد حکومت چین کو گوادر میں فری ٹریڈ زون مہیا کرے گی، جس کی وجہ سے چین کی بحیرہ عرب تک رسائی ممکن ہو جائے گی۔