نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارت میں پٹھانکوٹ حملے کے مسلمانتفتیشی افسر کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ان کے بچوں اور اہلیہ کے سامنے موت کے گھاٹ اتار دیا جبکہ حملے میں ان کی اہلیہ زخمی ہو گئیں ۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی نیشنل انوسیٹی گیشن ایجنسی ( این آئی اے کے ) کے ڈپٹی سپرٹنڈنٹ پولیس محمدتنزیل گزشتہ شب اترپردیش میں اپنے آبائی علاقے بجنور میں اپنی اہلیہ اور بچو ںکے ہمراہ ایک تقریب میں شرکت کے بعد گھر آ رہے تھے کہ نامعلوم حملہ آوروں نے ان کی گاڑی پر فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں محمدتنزیل موقع پر ہی ہلاک ہو گئے اور ان کی اہلیہ زخمی ہو گئیں ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق محمدتنزیل پٹھانکوٹ حملے کی تحقیقات کرنے والی نیشنل ایویسٹی گیشن ایجنسی کی ٹیم کا حصہ تھے اور وہ کئی دہشت گرد حملوں کی تحقیقات میں بھی شامل رہے ۔ محمدتنزیل نئی دہلی میں خدمات سرانجام دے رہے تھے بھارتی میڈیا کے مطابق ان کی اہلیہ کو دہلی کے آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسسز میں طبی امداد دی جا رہی ہے ادھر محمدتنزیل کے لواحقین کا کہنا ہے کہ وہ شادی کی ایک تقریب میں اپنی بیوی اور دو بچوں کے ہمراہ گئے تھے کہ واپسی پر راستے میں دو موٹر سائیکل نامعلوم حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کی تاہم تحقیقاتی ادارے نے میڈیا کی ان رپورٹوں کو مسترد کر دیا ہے کہ محمدتنزیل پٹھانکوٹ پر حملے ہونے والے دہشتگردانہ حملے کی تحقیقاتی ٹیم میں شامل تھے واقعے کے بعد این آئی اے اور یوپی پولیس کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور وہاں سے شواہد بھی اکٹھے کئے گئے ادھر میڈیا کا کہنا ہے کہ محمدتنزیل کے قتل کے بعد پٹھانکوٹ واقعہ کے حوالے سے کی جانے والی تحقیقات کے بارے میں کئی ابہام پیدا ہو گئے ہیں ۔جس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ کچھ عناصر پٹھانکوٹ حملے کے حوالے سے حقائق مسخ کر رہے ہیں جبکہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ پٹھانکوٹ پر حملے میں اندرونی عناصر بھی ملوث ہو سکتے تھے جن کی آڑ میں اس کا الزام پڑوسی ملک پر لگا کر عالمی برادری کو اس حوالے سے گمراہ کرنا تھا ۔