منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

یہ سبزیاں کھائیں اور ڈپریشن کو میلوں دور بھگائیں۔۔

datetime 2  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)یہ ایک عام سی بات ہے کہ ہرشخص کبھی نہ کبھی اداس ہوجاتا ہے،لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک ایسی بیماری ہے جس کی وجہ سے انسان ہمیشہ اداسی کا شکار رہتا ہے اور یہ اداسی اس انسان کی روز مرہ زندگی کو بھی متاثر کردیتی ہے۔اور اس کے مریضوں کی پہچان ماہرین کچھ اس انداز میں بیان کرتے ہیں کہ اکثر اس بیماری کا شکار مریض چھوٹی چھوٹی بات پر اپنے آپ کو کوستا ہے اور اس کو ایسا محسوس ہونے لگتا ہے کہ وہ کسی کام کا نہیں ہے۔یہ بیماری ڈپریشن کہلاتی ہے اور اکثر اس بیماری کا شکار لوگ سمجھتے ہیں کہ اس کا کوئی علاج نہیں ہے، لیکن اگر آپ کو بھی ایسا محسوس ہوتا ہے تو اب گھبرانے کی کوئی بات نہیں کیونکہ آج ہم کچھ ایسی گھریلو ٹرکس بتانے جارہے ہیں جو ڈپریشن کو میلوں دور بھگا دیتی ہیں۔
ہری ہری سبزیاں یا پتوں والی غذائیں
ہری ہری سبزیاں یا پتوں والی غذائیں جیسے پالک، مولی، مٹر یا بندگوبھی کھانے سے ڈپریشن میں کمی واقع ہوتی ہے اس بات کو نیویارک کی ایک یونیورسٹی میں تحقیق کے ذریعے بھی ثابت کیا جاچکا ہے۔اس تحقیق کے ذریعے یہ بات اخذ کی گئی کہ ڈپریشن اور فولک ایسڈ کے لو لیول کا ایک بڑا ہی گہرا تعلق ہوتا ہے اور فولک ایسڈ کے لو لیول کی وجہ سے اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ انسان ڈپریشن کا شکار ہوجاتا ہے۔اس تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ہری سبزیوں میں فولک ایسڈ بھر پور مقدار میں موجود ہوتا ہے جو کہ ڈی این اے سین تھیسس اور خون کے نئے خلیات کی تعمیر میں مدد دیتا ہے،جس کی وجہ سے ڈپریشن میں پچاس فیصد تک کمی واقع ہوجاتی ہے۔اس کے علاوہ وٹامن بی سکس کی فراہمی بھی ڈپریشن میں کمی کا باعث بنتی ہے اور یہ ہمیں چکن، آلواور سرخ مرچ کے استعمال سے حاصل ہوتا ہے۔اس تحقیق کے بعد ماہرین نے اس بات کا اظہار کیا کہ ہری سبزیوں کا استعمال نہ صرف ڈپریشن کا شکار ہونے سے بچاتا ہے بلکہ یہ جسم کو قوت و توانائی بھی مہیاء کرتا ہے،ماہرین نے ہری سبزیوں کے استعمال کو ہر انسان کے لئے لازمی قرار دیا ہے اور بتایا ہے کہ جو خواتین و حضرات ہری سبزیوں کا استعمال اپنی روز مرہ زندگی میں کرتے ہیں تو وہ کئی بیماریوںسے پرامن رہتے ہیں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…