کراچی(نیوز ڈیسک)ایف پی سی سی آئی کے صدر نے ترسیلات زر میں کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی معیشت ترسیلات زر کے بغیر نہیں چل سکتی اسلئے حکومت اس اہم ترین شعبہ کے مسائل کا خاتمہ کر کے اسے فعال بنانے کیلئے نتیجہ خیز اقدامات کرے۔ بین الاقوامی کساد بازاری کے سبب ملکی برامدات گر رہی ہیں، سرمایہ کاری کی شرح افسوسناک ہے جبکہ بین الاقوامی اداروں نے شرح نمو کے ہدف میں ناکامی کا عندیہ دے دیا ہے اسلئے ترسیلات کی اہمیت میں مزید اضافہ ہو گیا ہے ۔عبدالرﺅف عالم نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ انیس ارب ڈالر سے زیادہ کی ترسیلات تجارتی خسارے میں کمی کا سبب ہیں جن میں گزشتہ چھ سال سے پندرہ فیصد اضافہ ہو رہا تھا مگر اب ان میں کمی آ رہی ہے جو معاشی استحکام کیلئے خطرہ ہے۔ماضی ترسیلات میں اضافہ کی رفتار برامدات میں اضافہ سے زیادہ رہی ہے جس میں مزید میں اضافہ کیلئے متعلقہ محکموں کو فعال بنایا جائے ، اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز اور دیار غیر میں مقیم پاکستانیوں کی شکایات کا ازالہ کیا جائے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو قانونی حدود اور قیود کا پابند کیا جائے تاکہ وہ پروموٹر اور انسانی سمگلر میں فرق کر سکیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں تربیت یافتہ افرادی قوت کی کمی کا مسئلہ حل کیا جائے تاکہ انھیں ملک سے باہر بھجوایا جا سکے جس سے بے روزگاری میں کمی آئے گی جبکہ ملک میں زرمبادلہ آئے گا۔ شرح نمو بڑھانے کیلئے ٹیکس اصلاحات، سٹرکچرل ریفارمز اور سرمایہ کاری بڑھانے سمیت ہر ممکن اقدامات کئے جائیں تاکہ نوکریوں کے متلاشی افراد غلط سمت اختیار کرنے پر مجبور نہ ہوں۔