پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

چینی سرماےہ کاروں کو ریزیڈنس کارڈ فراہم کئے جائیں ‘ شاہ فیصل آفریدی

datetime 29  مارچ‬‮  2016 |

لاہور ( نیوز ڈیسک)پاک چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے حکومت پاکستان کو تجویز پیش کی ہے کہ سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے چینی سرماےہ کاروں کو ریزیڈنس کارڈ فراہم کئے جائیں ،اس حوالے سے شاہ فیصل آفریدی نے بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین کو ایک خط کے ذریعے اس معاملے پر جلد فیصلے کی اپیل بھی کی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وہ چین سے آنے والے تجارتی وفود سے مسلسل ملاقاتیں کرتے رہتے ہیں ۔مذکورہ وفود پاکستان میں سیر و تفریح کیلئے نہیں بلکہ خالصتاََ سرماےہ کاری کے ارادے سے آتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین جواینٹ چیمبر چینی اور مقامی سرمایہ کاروں کے درمیان مشترکہ سرمایہ کاری کیلئے میچ میکنگ کا کا م انجام دے رہا ہے۔ لیکن میچ میکنگ کے عمل کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے چینی تاجروں اور سرمایہ کاروں کا پاکستان میں زیادہ مد ت کیلئے قیام بے حد ضروری ہے۔انہوں نے بتاےا کہ سرماےہ کاری کے آغاز کے بعد چینی سرمایہ کاروں کی بنےادی کوشش ےورپی ممالک کی طرز پر رہائشی کارڈ کا حصول ہوتی ہے جس کی بنا پر ےہ لوگ پاکستان میں ایک سال کے بجائے پانچ سال تک رہائش پذیر رِہ سکتے ہیں جس سے کہ کاروباری معاملات رواں رہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس اہم ضرورت کے پیش نظر پاکستان میں چینی سرماےہ کاروں کےلئے آسان ضوابط اور کاروبار دوست پالیسےوں کے ساتھ رہائشی کارڈ ز کا اجراءبھی اشد ضروری ہے ۔فیصل آفریدی نے موجودہ اقتصادی مشکلات اور سےاسی دباﺅ کی صورتحال میں کاروباری سرگرمےوں اور سرما یہ کاری کے فروغ کےلئے داخلی پالیسےوں اور طریقہ کار کی تشکیل نوکرنے پر بھی زور دیا اور کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان میں کارپوریٹ امیگریشن ،آرام دِہ ٹیکس قوانین اور سازگار معاہدوں کو عمل میں لاےا جائے ےا پھر سرماےہ کاری پروگراموں کے تحت انویسٹرز کو خصوصی شہریت فراہم کرنے کی پالیسی وضع کی جائے۔پاک چین جوائنٹ چیمبر کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے کہا کہ رہائشی کارڈ کی سہولت ممکنہ سرماےہ کاروں کو اعتما د فراہم کرے گی اور کارڈ ہولڈرز قدرتی طور پر ائیر پورٹ سیکےورٹی ،پروٹوکول،مخصوص لائسنسوں کے حصول اور صنعتی زمین کی خریداری سمیت دیگر اضافی فوائد کےلئے اہل ہو جائیں گے۔شاہ فیصل آفریدی نے واضح کےا کہ شہریت بذریعہ سرمایہ کار ی ترقی ےافتہ ممالک کی جانب سے متعارف کردہ ایک جدید تصور ہے جو کہ دنےا بھر میںکاروبار کے فروغ کا باعث بن رہا ہے۔انہوں نے حکومت پاکستان کو چاہیے کہ پاکستان میں اقتصادی شہریت کی پالیسی کے ساتھ ساتھ کارپوریٹ امیگریشن کو بھی ملا لیا جائے اور اس سلسلے میںچینی سرماےہ کاروں کو خصوصی ترجیح دی جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…