اسلام آباد(نیوزڈیسک)اسلام آباد میں ہزاروں مظاہرین نے خطرناک کام کردکھایا،فوج آگئی،متعددزخمی،ممتاز قادری کے چہلم کے بعد ہزاروںمظاہرین راولپنڈی سے وفاقی دارالحکومت پہنچ کر ریڈ زون میں داخل ہو گئے ،جلاﺅ گھیراﺅ کے بعدصورتحال زیادہ کشیدہ ہونے پرحکومت نے اتوار کی شب ریڈ زون کا کنٹرول سنبھالنے کیلئے فوج طلب کرلی جس کے بعد فوج نے انتظام سنبھال لیا،جھڑپوں میں58افرادزخمی ہوئے جن میں16 شہری اور پولیس اوررینجرزکے42 اہلکارشامل تھے،مظاہرین کی جانب سے رینجرز کے چاراہلکارو ں کو پکڑے جانے کی بھی اطلاعات ملیں جنہیں بعدمیں چھوڑ دیاگیا،تفصیلات کے مطابق ممتاز قادری کے چہلم کے بعد ہزاروںمظاہرین راولپنڈی سے وفاقی دارالحکومت پہنچ کر ریڈ زون میں داخل ہو گئے ،جلاﺅ گھیراﺅ کے بعدصورتحال زیادہ کشیدہ ہونے پرحکومت نے اتوار کی شب ریڈ زون کا کنٹرول سنبھالنے کیلئے فوج طلب کرلی جس نے پہنچ کر کنٹرول سنبھال لیاجبکہ جھڑپوں میں58افرادزخمی ہوئے جن میں16 شہری اور پولیس اوررینجرزکے42 اہلکارشامل تھے،مظاہرین کی جانب سے رینجرز کے چاراہلکارو ں کو پکڑے جانے کی بھی اطلاعات ملیں جنہیں بعدمیں چھوڑ دیاگیا۔اتوارکوراولپنڈی میں ممتاز قادری کے چہلم کے بعد احتجاجی مظاہرین ڈی چوک پہنچ گئے اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں ،مظاہرین نے بلیو ایریا میں واقع میٹروبس کے سٹیشنزمیں توڑ پھوڑ کی جبکہ چائناچوک سٹیشن کوآگ لگادی گئی راستے میں کھڑے کئے گئے تین کنٹینرز بھی جلادیئے گئے۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین پرآ نسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔حالات انتہائی کشیدہ ہونے کے باعث پنجاب پولیس کی بھاری نفری کو بھی طلب کرلیا گیا جب کہ آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق حکومت نے رات 9بجے کے قریب فوج سے ریڈ زون کا کنٹرول سنبھالنے کا کہا ہمظاہرین پارلیمنٹ ہاو¿س کے گیٹ کے سامنے دھرنا دیکربیٹھ گئے جن سے مقامی انتظامیہ کے مذاکرات جاری تھے جب کہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر پمزاور پولی کلینک ہسپتال سمیت تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکردی گئی۔