اسلام آباد (نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میںوفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) میں ضم ہونے والے35 افسران کو اپنے آبائی محکموں میں بھیجنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور اربوں روپے کے حاصل کیے گئے پلاٹ بھی واپس لینے کے لیے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ذرائع کے مطابق 35 افسران سیاسی اثرورسوخ پر ڈیپوٹیشن پر سی ڈی اے میں آئے تھے بعدازاں سی ڈی اے میں غیر قانونی طریقہ سے ضم ہوئے، ضم شدہ افسران نے اسلام آباد کے سیکٹر آئی ایٹ میں 2کنال کے پلاٹ بھی الاٹ کروائے تھے جبکہ 35 پلاٹوں کی قیمت اربوں روپے ہے تاہم ان افسران کی آبائی محکموں میں واپسی کے بعد ان افسران سے پلاٹ بھی واپس لے لیے جائیں گے ۔ شعبہ ایچ آر ڈی نے ڈیپوٹیشن پر تعینات 35 افسران کو ان کے آبائی محکموں میں بھیجنے بارے فہرستیں تیار کر لیں ہیں۔تفصیلات کے مطابق کئی افسران اٹھارویں ترمیم کی منظوری کے بعد صوبوں کو منتقل ہونے والی وزارتوں سے سرپلس رول کے تحت آئے تھے۔آن لائن کو نام ظاہر نہ کرنے پر سی ڈی اے کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ سی ڈی اے کے ڈائریکٹر پبلک ریلیشن (پی آر او) رمضان ساجد کو واپس انکے آبائی محکمہ ماحولیات، نیب کے ڈائریکٹر پبلک ریلیشن (پی آر او) نوازش علی کو انکے آبائی محکمہ پاپولیشن، ڈائریکٹر آڈٹ ملک اقبال، ڈائریکٹر ذوالفقار حیدری، ڈائریکٹر لیبر عبدالحکیم، ڈائریکٹر حسین رضا زیدی اور تحصیلدار مرزا سعید سمیت دیگر 28 افسران کو پیر کے روز نوٹیفکیشن جاری کر کے انہیں آبائی محکموں میں بھیج دیا جائے گا جبکہ ان افسران کی فہرستیں شعبہ ایچ آر ڈی نے تیار کر لی ہیں۔۔۔۔