بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

مشترکہ مفاداتی کونسل کا اجلاس ، وزیراعلیٰ سندھ کی نئے ڈیموں کی تعمیر کی مخالفت

datetime 25  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک ) وزیراعظم پاکستان نوازشریف کی زیر صدارت جمعہ کواسلام آباد میں ہونے والے مشترکہ مفاداتی کونسل کے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سندھ کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے نئے ڈیموں کی تعمیر کی سخت مخالفت کی اور وفاقی حکومت پر آدم شماری کرانے کیلئے زور دیا۔ وزیراعلیٰ ہاﺅس سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی وزارت برائے پانی و بجلی نے دس سالہ نیشنل فلڈ پروٹیکشن پلان پیش کیا جس میں سیلابی پانی کو جمع کرنے کیلئے کالاباغ ڈیم اور اکھوڑی ڈیم کی تعمیرکی بھرپور حمایت کی گئی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اس پر اصولی موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اور خیبرپختونخواہ کی حکومتیں اور اسمبلیاں پہلے ہی کالاباغ ڈیم کو رد کر چکی ہیں،یہ فلڈ پلان بیورو کریسی کا بنایا ہوا لگتا ہے، ورنہ بصورت دیگر وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی،سیاستدان ہونے کے ناطے اسے سی سی آئی کے اجلاس میں لانے کی منظوری نہ دیتے۔انہوں نے کہا کہ 1991کے پانی معاہدے میں کہیں بھی کسی نئے ڈیم بنانے کا کوئی ذکر تک نہیں۔ وزارت پانی و بجلی نے اجلاس میں یہ دلائل دیئے کہ ملک میں مسلسل سیلاب آ رہے ہیں اور سیلابی پانی کو جمع کرنے کا واحد طریقہ کالاباغ ڈیم اور اکھوڑی ڈیم کی تعمیر کے منصوبے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 2010ءسیلاب اور2011کی بارشوں کے علاوہ ملک میں گذشتہ پانچ سالوں میں کوئی بڑا سیلاب نہیں آیا، حتیٰ کہ تھرپارکر سمیت صوبے مختلف اضلاع میں قحط سالی جیسی صورتحال ہے۔سندھ حکومت نے کاچھو،کوہستان اور دوسرے ریگستانی علاقوں میں رہنے والے افرادکیلئے گندم اور کھانے پینے کی دیگر اشیاءفراہم کرنے کیلئے پانچ ارب روپے خرچ کئے ہیں اورایسی صورتحال میں محض سیلاب کے مفروضے پرنئے ڈیموں کی تعمیرکی اجازت کس طرح دی جا سکتی ہے۔اس پر وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے پالیسی فیصلہ لیتے ہوئے کالاباغ ڈیم اور اکھوڑی ڈیم کی تعمیر کی تجاویز کوملتوی کردیا۔وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے چوتھے قومی سیلابی تحفظ کے پلان کے بارے میںبات کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ تین پلان کو وفاقی حکومت کی طرف سے فنڈنگ کی گئی جب کے اس چوتھے پلان کیلئے صوبائی حکومتوںکو 177ارب روپوں کے اخراجات برداشت کرنے کیلئے کہا گیا ہے، چونکہ یہ ایک قومی پلان ہے اس لئے مرکز کو ہی اس کے اخراجات اٹھانے چاہیں۔وزیراعظم پاکستان نے پالیسی فیصلہ لیتے ہوئے وزارت پانی و بجلی کو نیشنل فلڈ پروٹیکشن پلان کے حوالے سے چاروں وزراءاعلیٰ کوبریفنگ دینے کی ہدایت کی جس کے بعد اس معاملے پر آئندہ اجلاس میں بحث کی جائے گی۔آدمشماری کرانے کے معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ سندھ صوبے میں سب سے پہلے آدمشماری کرائی جائے۔ وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ آرمی چیف نے آدمشماری کیلئے 3لاکھ سے زائد جوانوں کے بندوبست سے معذرت کی ہے۔اسی وجہ سے آدمشماری کچھ وقت بعد کرائی جائے گی۔اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم پر زور دیا کہ وہ کم سے کم آدمشماری کے مہینے اور تاریخ کا اعلان ہی کردیں ،جس پر وزیراعظم نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ آدمشماری 2016میں ہی کرائی جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…