بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

افغان تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں ، ترجمان دفتر خارجہ

datetime 24  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان نے کہا ہے کہ ایرانی صدر کے دورے سے دونوں ممالک کو اقتصادی تعلقات مستحکم کرنے اور توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا موقع میسر آئیگا، کشمیر کا تنازعہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پرطویل عرصے سے تصفیہ طلب معاملہ ہے ، دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر کی حریت قیادت سے ملاقا تیں دیرینہ روایت ہے،روس سے پاکستانیوں کو واپس بھجوانے کی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں ، پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کا پوری طرح تحفظ کیا جا رہاہے ، افغانستان کے تنازعہ کا کوئی فوج حل نہیں بات چیت کے ذریعے سیاسی حل ہی بہترین راستہ ہے ، پاکستان میں داعش کا کوئی منظم وجود نہیں ۔ جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ محمد نفیس ذکریا نے کہا کہ ایرانی صدر کا 25 مارچ سے شروع ہونیوالا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح پر تبادلوںکا ایک حصہ ہے ، ایرانی صدر اپنے ملک سے پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں ۔ اس دورے سے دونوں ممالک کو اقتصادی تعلقات مستحکم کرنے اور توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کو باہم منسلک کرنے کا موقع میسر آئے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ روس سے واپس بھجوائے گئے پاکستانیوں کے بارے میں ابھی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں کہ انہیں کیوں واپس بھیجا گیا ۔ ترجمان نے بتایا کہ امریکہ میں نیوکلیئر سیکیورٹی سمٹ کے دوران سویلین نیوکلیئر مواد اور تنصیبات کی سیکیورٹی پر توجہ مرکوز رکھی جائیگی اور اس بات کو یقینی بنانے پر غور ہو گا کہ ایٹمی مواد غلط ہاتھوں میں نہ پہنچے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ حریت رہنماﺅں کی نئی دہلی میں یوم پاکستان کی تقریب میں پاکستانی ہائی کمیشن آمد کے حوالے سے ہمارا موقف نہایت واضح ہے کشمیر کا تنازع اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ایک دیرینہ تصفیہ طلبہ معاملہ ہے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی متعدد قراردادیں موجود ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ جموں کشمیر کے مسئلے کا حل عوام کے آزادانہ استصواب رائے سے ہی نکالا جائیگا۔ پاکستانی ہائی کمشنر کی حریت قیادت سے ملاقاتیں ایک دیرینہ روایت ہے۔ ترجمان نے پاکستان میں بسنے والی ہندوبرادری کی ہولی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان میں 11 اگست کا دن اقلیتوں کے دن کے طور پر منایا جا رہا ہے ۔ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کا پوری طرح تحفظ کیا جا رہاہے ۔ قانون ساز اسمبلیوں میں اقلیتی شہریوں کیلئے کوٹہ موجود ہے ۔ ترجمان نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ افغانستان میں تنازعہ کا کوئی فوج حل نہیں ہے بات چیت کے ذریعے مسئلے کا سیاسی حل ہی آگے بڑھنے کا بہترین راستہ ہے۔ چار ملکی گروپ کے ارکان کی طرف سے طالبان رہنماﺅں کو حکومت کے ساتھ مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے کوششیں جاری ہیں ۔ افغانستان میں امن استحکام اور ترقی پاکستان کے مفاد میں ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ داعش کے حوالے سے ہمارا یہی موقف برقرار ہے کہ پاکستان میں داعش کا کوئی منظم وجود نہیں ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…