کراچی(نیوز ڈیسک) شدت پسندوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب کی کامیابی سے جنوبی وزیر ستان کے ہنرمندوں کی قسمت بھی چمک اٹھی اور وہاں کے ہنرمندوں نے اعلیٰ معیار کی مصنوعات تیار کرکے بیرون ممالک برآمد کرنا شروع کردی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی ایکسپورٹرز نے جنوبی وزیرستان کے ہنرمندوں کی تیار کردہ مصنوعات کو معمولی قیمتوں پر خرید کر بیرون ممالک برآمد کرناشروع کردیا ہے جبکہ غیرملکی خریداروں کی جانب سے جنوبی وزیرستان کے ہنرمندوں کی تیار کردہ فٹبالز اور کھڈی کے کپڑے کو انتہائی اعلیٰ معیار کی قرار دیتے ہوئے بڑے پیمانے پر انہیں خریداری کیلئے آڑدرز دیئے ہیں۔تجارتی حلقوں کے مطابق آپریشن ضرب عضب کی کامیابی نے تین چار سال پہلے جنوبی وزیرستان کے ہنرمندوں میں یہ جذبہ پیدا کیاکہ وہ ایک بار پھر اپنے ہنر کا استعمال کریں،انکے اسی جذبے سے جنوبی وزیرستان کی معاشی سرگرمیاں تیزی کے ساتھ فروغ پارہی ہیں اورتوقع کی جارہی ہے کہ آئندہ برسوں میں جنوبی وزیر ستان کے ہنرمندوں کی تیار کردہ مذکورہ اشیاء کی عالمی مارکیٹ میں مانگ مزید بڑھ جائے گی۔ذرائع کے مطابق جنوبی وزیرستان میں مقامی آبادی کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کیلئے گزشتہ ساڑھے پانچ سال سے فٹبالز کی تیاری، شہد کی پیداوار،کھڈی پرکپڑا سازی،پولٹری فارمنگ، ایگری کلچر اور فارمنگ، کیٹل فارمنگ سمیت دیگر منصوبوں پر کام جاری ہے اور اطلاعات کے مطابق جنگ سے تباہَ حال تقریباً3ہزار ایکڑ رقبے کو قابل کاشت بنایا گیا ہے جبکہ مزید رقبے پر بھی کام جاری ہے۔ جنوبی وزیر ستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ اور فوجی آپریشن کے حوالے سے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے مگر اب دنیا نے اس علاقے کا ایک نیا رخ بھی دیکھ لیا ہے۔برآمدی حلقوں میں جنوبی وزیرستان کے ہنرمندوں کی تیار کی گئی مصنوعات کو نہ صرف سراہاگیا بلکہ بیرون ممالک کے خریداروں نے بھی ان اشیاء کے آرڈردینا شروع کردیئے۔ذرائع کے مطابق جنوبی وزیرستان کے ہنرمندوں کی تیار کی گئی اشیاء کی ایک علیحدہ نمائش کی بھی تیاریاں کی جارہی ہیں جبکہ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سربراہ ایس ایم منیر کی بھی کوشش ہے کہ پاکستان میں ٹڈاپ کے توسط سے ہونے والی نمائشوں میں جنوبی وزیرستان کے ہنرمندوں کو انکی اشیاء سمیت شرکت کے مواقع پیش کئے جائیں۔واضح رہے کہ دوسال قبل بھی ایکسپو پاکستان نمائش میں جنوبی وزیرستان کے ہنرمندوں نے اپنی تیار کی گئی فٹ بال، کھڈی کے کپڑے ،قدرتی شہد کی نمائش کی تھی اور دنیا کے کئی ممالک سے آئے ہوئے مندوبین اور تاجروں نے ان مصنوعات کو بے حد پسند کیا تھابلکہ کئی ممالک کے درآمدکنندگان نے اس علاقے کی تیار کردہ فٹبال کو معیار اور فنشنگ کے حوالے سے سیالکوٹ میں تیار ہونے والی فٹبالز کی مساوی قرار دیا تھا۔ذرائع کے مطابق سعودی عرب،متحدہ عرب امارات،فرانس،پولینڈ، اسپین،انڈونیشیا،قطر،ہالینڈ، جرمنی، برازیل،آذر بائیجان سمیت کئی دیگر ممالک کے تاجروں نے جنوبی وزیرستان کے ہنرمند کی تیار کی گئی فٹبالز کے سیمپل منگوائے تھے جو بے حد پسند کئے گئے ہیں اور ان ممالک نے باقاعدہ طور پر فٹبالز منگوانے کی تیاریاں کرلی ہیں۔اس کے علاوہ شہد درآمد کرنے کیلئے بھی غیرملکی خریداروں نے آرڈرز دیئے ہیں کیونکہ جنوبی وزیرستان کا شہد ذائقے اور انتہائی اعلیٰ معیار کا ہے جسے پاکستانی برآمد کنندگان نے کم قیمت خرید کر کئی ممالک کو مہنگے داموں برآمدکرنا شروع کردیا ہے جبکہ برآمدکنندگان نے کم قیمت پر جنوبی وزیر ستان سے فٹبالز بنوانا شروع کردیئے ہیں جنہیں بھاری قیمت پر بیرون ممالک برآمدکردیا جائے گا،البتہ جنوبی وزیرستان میں ان اشیاء کی محدود پیداوار کی وجہ سے بڑی مقدار میں آرڈرز پورے ہونا مشکل ہے۔واضح رہے کہ جنوبی وزیرستان دہشت گردی سے متاثرہ علاقہ ہے جہاں پاک فوج کے تحت تعمیرنو کے کاموں کے ساتھ ساتھ مقامی افراد کو ہنرمندبنانے اور انہیں معاشی طور پر مضبوط بنانے کیلئے خصوصی منصوبے شروع کئے گئے تھے جس میں نمایاں کامیابی حاصل ہوچکی ہے۔