ریاض (نیوز ڈیسک)سعودی عرب کی وزارت برائے کامرس اینڈ انڈسٹری نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ موبائل فون انڈسٹری میں سعودیوں کی زیادہ سے زیادہ حوصلہ افزائی کرینگے اور خبر دار کیا کہ جو لوگ بھی اپنے کاروبار میں حقائق چھپانے اور غیرملکیوں کو اس شعبے میں رکھنے میں ملوث پائے گئے انہیں نہ صرف دو سال کے لئے جیل ہو گی بلکہ ایک ملین سعودی ریال جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا اور پکڑے گئے افراد کو ملک بدر بھی کیا جائے گا۔رواں ماہ کے شروع میں وزارت محنت کی جانب سے کہا گیا کہ اس پیمانے سے رواں سال ستمبر تک شہریوں کے لئے کورنگ سیلز،مینٹیننس اور ایکسیسریز سے متعلق 20ہزار نوکریاں پیدا کی جا سکیں گی۔سعودی حکومت نے آئندہ تین ماہ میں 50فیصد تک ملک میں سعودائزیشن اور 2ستمبرتک اگلے چھ ماہ کے لئے 100فیصد سعودائزیشن کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔ سعودائزیشن منصوبے کا مقصد سعودی مرد و خواتین کے لئے مستحکم اور مناسب نوکریاں پیدا کرنا ہے جبکہ چھوٹے ، درمیانے اور بڑ ے کاروبارمیں حقائق چھپانے جیسی سرگرمیوں میں کمی لانا ہے۔حال ہی میں ٹی وی ٹی سی نے اعلان کیا ہے کہ وہ نوجوان سعودی شہریوں کو کسٹمر سروسز، مینٹیننس اور انٹرپرینئرشپ کے لئے تربیتی کورسز کروائے گی تاکہ وہ اپنے تارکین وطن ہم منصبوں کی جگہ لے سکیں۔ دوسری جانب ایچ آر ڈی ایف سعودی شہریوں کو کاروبار اور نوکریاں سے متعلق خدمات فراہم کرے گا۔ ٹی وی ٹی سی نے یہ بھی اعلان کیا کہ 33ہزار سعودی پہلے ہی تربیتی کورسز کے لئے درخواست دے چکے ہیں۔جبکہ وزارت کامرس نے سعودائزیشن مقصد کے لئے موبائل فون سٹورزپر چھاپے مارنے شروع کر دیئے ہیں اور کاروبار میں حقائق چھپانے کے حوالے سے جانچ پڑتال بھی شروع کر رکھی ہے۔