لندن(نیوز ڈیسک)اسے ہپناٹزم کہیں یا کچھ اور لیکن پوری دنیا میں تلخ یادوں، ڈپریشن اور پریشانی کو دور کرنے کے لیے آنکھوں کی مشق کا ایک طریقہ بہت مقبول ہورہا ہے جسے لوگوں نے مؤثر قرار دیا ہے۔ اسے آئی موومنٹ ڈی سینسیٹائزیشن اینڈ ری پروسیسنگ ( ای ایم ڈی آر) کا نام دیا گیا ہے جسے کسی صدمے اور سانحے کے بعد ذہنی تکالیف اور دردناک یادوں کو دور کرنے، ذہنی تناؤ اور مایوسی کو دور کرنے کے لیے کامیابی سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس میں لوگوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ کسی پنڈولم کی طرح آنکھوں کو دائیں اور بائیں دونوں کناروں تک لے جائیں اور یہ عمل 20 سے 30 مرتبہ دُہرائیں۔ اسے کرنے والے افراد نے مؤثر پایا ہے اور اسے بہتر احساس کی وجہ قرار دیا ہے لیکن ماہرین کے مطابق اگر اسے کوئی تربیت یافتہ ماہر نفسیات انجام دے تو یہ اور بھی پراثر ثابت ہوتا ہے۔
ماہرین کا دعویٰ ہے کہ یہ طریقہ آپ کی زندگی کو بہت حد تک خوشگوار بناکر پریشانیوں کو دور کرسکتا ہے اس میں مریض اور ڈاکٹر آمنے سامنے بیٹھتے ہیں اور معالج اپنی انگلیوں کو دائیں اور بائیں حرکت دے کر مریض کو اس پر نظر رکھنے کو کہتا ہے ۔ماہرین کے مطابق تلخ یادیں ذہن میں جم جاتی ہیں اور بہت دیر تک نقش قائم رکھتی ہیں اور پورے مزاج پر وار کرتی رہتی ہیں۔ ماہرین نے اسے ڈپریشن، مایوسی، تلخ یادوں کے شکار کئی افراد پر آزمایا تو بہت مؤثر نتائج برآمد ہوئے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ آنکھوں کو دائیں بائیں گھمانے سے ڈپریشن کی وجہ بننے والی یادوں کے عصبی راستے کمزور پڑتے ہیں اور اس کے فوری نتائج برآمد ہوتے ہیں۔
آنکھوں کی مشق سے تلخ یادوں اور ذہنی پریشانی سے نجات پائیں، مگر کیسے
16
مارچ 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں