کراچی(نیوز ڈیسک پاکستان سوسائٹی آف نیفرولوجی (پی ایس این)کے مطابق ملک میں ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے مریضوں میں گردے کی بیماریاں بڑھ رہی ہیں، ہر سال 20 ہزار سے زائد افراد گردے فیل ہونے کے باعث انتقال کر جاتے ہیں، ماہرین کے مطابق جعلی ادویات اس کی بہت بڑی وجہ ہیں۔ماہر امراض گردہ ڈاکٹر نیئر محمد کے مطابق بروقت بیماری کی تشخیص اور مو¿ثر علاج سے بیماری پر قابو پایا جا سکتا ہے، جن افراد کو ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کا مرض ہو انہیں باقاعدگی سے اپنا چیک اپ کرانا چاہئے۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں تقریبا 600 ملین افراد گردے کی بیماری کا شکار ہیں، کرونک کڈنی ڈیزیز (سی کے ڈی) نے اگلی دہائی تک 17 فیصد اضافہ کا امکان ظاہر کیا ہے۔ماہرین صحت کے مطابق غیر معیاری خوراک اپنے طور پر ادویات لینے اور بہت زیادہ ادویات کا استعمال، کم پانی کا استعمال گردے کی بیماریوں کی وجہ بنتے ہیں، گردے کی بیماری کی پیچیدگیوں سے بچنے کیلئے مریضوں کو چاہئے کہ سادہ اور فعال زندگی گزارتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔