اسلام آباد(نیوزڈیسک)پی آئی اے۔۔حکومت نے خاموشی سے بڑا قدم اُٹھالیا،شیخ رشید سمیت دیگر ارکان دیوار بن گئے،حکومت نے پی آئی اےکی منتقلی کے لئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس بلانے کی تحریک قومی اسمبلی میںپیش کردی ، مشترکہ اجلاس بلانے کی تحریک وزیرمملکت شیخ آفتاب نے پیش کی۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی تحریک پیش ہونے پر قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے نامنظور کے نعرے لگائے اور مشترکہ اجلاس بلانے کی مخالفت کردی جس پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ اس بل پر بحث ہوچکی ہے اب صرف ووٹنگ ہونا باقی ہے۔ تحریک انصاف کی ممبر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی عدم موجودگی میں اس بل کو پاس کیاگیا، سینٹ نے بل مسترد کردیاہے تو حکومت اس کو پھر بلڈوز کرنا چاہتی ہے،پی آئی اے قومی اثاثہ ہے حکومت جلد بازی میں فروخت کرنے کےدرپے ہے،اس معاملے پراپوزیشن کے موقف کو سنا جائے۔پیپلز پارٹی کے نوید قمر کا کہنا تھا کہ سابق دور میں ہم نے اپوزیشن کو ساتھ مل کر چلایا اور متفق قانون سازی کرائی،موجودہ حکومت نے اپوزیشن کو تو دور کی بات ہے دونوں ایوان آمنے سامنےک ھڑے کردیے، پارلیمنٹ ہٹ دھرمی سے نہیں اتفاق رائے سے چلتی ہے۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن بھی میری جیسی ہے جو اپنے ضمیر کے مطابق کوئی فیصلہ نہیں کرسکتی،پی آئی اے کے ساتھ جو کرنا وہ کرلیں کسی جرمن کے حوالے نہ کریں،میں شجاعت عظیم کو جانتا ہوںوہ کیا ہے اور کیا کرنا چاہتا ہے۔محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ اس تحریک کو فی الوقت موخر کیاجائے، مل بیٹھ کر فیڈریشن کو اعتماد میں لے کر فیصلہ کیاجائے۔وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ اس بل کو مشترکہ اجلاس کو ریفر کردیں،اپوزیشن کے ساتھ دوبارہ مشاورت کرلیں گے،معاملے کو بلڈوز نہیں کرنا چاہتے، اپوزیش کی بات پہلے بھی سنی اور اب بھی سنیں گے۔اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا اعتراض جائز ہے، تحریک کو 2 دن موخر کرنے سے کوئی آفت نہیں آئے گی،اسپیکر نے وزیر مملکت شیخ آفتاب سے رائے کے بعد تحریک 2دن کے لیے موخر کردی۔