اتوار‬‮ ، 09 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

گوادربندرگاہ آنے والے دنوں میں پاکستان کی تقدیر بدل دےگی ‘ ماہرین

datetime 1  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوز ڈیسک) جغرافیائی حوالے سے گوادر اس خطے کی سب سے اہم بندرگاہ اور سمندری راستے سے تجارت کا بہترین ذریعہ ہے، گوادربندرگاہ آنے والے دنوں میں پاکستان کی تقدیر بدل دے گی کیونکہ یہ چین اور خطے کے دیگر ممالک تک تجارتی سامان کی ترسیل کا سب سے بہترین ذریعہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار مختلف ماہرین نے لاہو رچیمبر میں گوادر ڈیپ سی پورٹ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر ناصر سعید، چیئرمین چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی ژانگ باﺅ زونگ، لاہور میں چین کے قونصل جنرل یو بورن اور سٹینڈنگ کمیٹی کے کنوینر محمد انور نے اس موقع پر خطاب کیا جبکہ لاہور چیمبر کے سابق صدور میاں محمد اشرف، میاں انجم نثار، شاہد حسن شیخ، سابق نائب صدر کاشف انور، ایگزیکٹو کمیٹی اراکین عبدالرزاق، میاں زاہد جاوید، شہزاد وحید، تنویر احمد اور ظفر محمود و دیگر بھی سیمینار میں شریک تھے۔ چیئرمین چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی ژانگ باﺅزونگ نے کہا کہ گوادر پورٹ پاکستان اور چین کی لازوال دوستی کی نشانی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ سال مئی میں گوادر سے کنٹینرائزیشن سروس کا آغاز کیا گیا جس کے ذریعے انڈونیشیا، چین اور دیگر ممالک کو سی فوڈ بھیجی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی کارکردگی بہتر ہوتی جارہی ہے ، گوادر بندرگاہ پاکستان کو تجارت و سرمایہ کاری کے لیے مزید پ ±رکشش بنائے گی۔ لاہور میں چین کے قونصل جنرل شیو بورن نے کہا کہ عالمی تجارت کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جس کے پیش نظر عالمی سطح پر قوتیں معاشی اتحاد کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اکنامک کاریڈور دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا۔چینی قونصل جنر یو بورن نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و معاشی تعاون کو مزید فروغ دینے میں بہت اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت گوادر پورٹ، توانائی، ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر اور انڈسٹریل پارکس کی جانب خاص توجہ دی جارہی ہے جبکہ اس منصوبے کے تحت زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی، فنانس اور ایجوکیشن کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر ناصر سعید نے کہا کہ پاکستان کے معاشی استحکام میں گوادر بندرگاہ کا کردار بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیل سے مالامال مشرقِ وسطیٰ، قدرتی وسائل سے مالامال وسطیٰ ایشیاءاور جنوبی ایشیاءتک رسائی کا سب سے بڑا ذریعہ ہونے کی بدولت یہ بین الاقوامی تجارت کے لیے بہت اہم بن گئی ہے۔ لاہور چیمبر کی سٹینڈنگ کمیٹی کے کنوینر محمد انور نے کہا کہ گوادر بندرگاہ پاکستان کے قیمتی خزانوں میں سے ایک ہے جو آنے والے دنوں میں پاکستان کی تقدیر بدل دے گی اور ترقی و خوشحالی کے ایک نئے دور کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔ سیمینار کے شرکاءکا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے فوائد کا احاطہ کرنا مشکل ہے، چین پہلے ہی گوادر بندرگاہ سمیت مختلف منصوبوں چھیالیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کررہا ہے جس سے پاکستان کو وسیع پیمانے پر اقتصادی فائدے حاصل ہونگے۔



کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…