اسلام آباد (نیوز ڈیسک) حکومت جاپان پاکستان کو توانائی اور تعلیم کے شعبے میں بہتری کےلئے 17.5ملین امریکی ڈالر کی امداد فراہم کرے گی۔ حکومت جاپان جائیکا کے توسط سے اِس مالی امداد سے پاکستان کے پاور گرڈ سسٹم آپریشنز میں ٹریننگ کی سہولیات کو مزید بہتر بنانے کے علاوہ صوبہ سندھ کے شمالی دیہی علاقوں میں لڑکیوں کے لیے 25 ایلیمینٹری مڈل سکولز تعمیر کرے گی۔ پاکستان میں جاپانی سفارتخانے کے ناظم الامور جُنیا متسورا اور سیکرٹری اِکنامک افئیرز ڈویژن طارق باجوہ نے اِس ضمن میں اِکنامک افئیرز ڈویژن میں منعقدہ تقریب میں دونوں معاہدوں پر دستخط کیے اور دستاویزات کا تبادلہ کیا۔ جاپان پاور گرڈ سسٹم آپریشنز میں ٹریننگ کی سہولیات میں بہتری کے لیے حکومتِ پاکستان کو 8.9 ملین امریکی ڈالر جبکہ صوبہ سندھ کے شمالی دیہی علاقوں میں 25گرلز ایلیمینٹری سکولز کی تعمیر کے لیے 8.6 ملین امریکی ڈالر فراہم کرے گی۔ منصوبے کے تحت نیشنل ٹرانسمشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے ٹیکنیکل سروس گروپ کو جدید جاپانی ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹریننگ کورسز بنانے میں معاونت ملے گی جس سے ٹریننگ سہولیات میں مزید بہتری آئےگی۔ منصوبے کے دوسرے مرحلے کے دورآن صوبہ سندھ کے شمالی دیہی علاقوں میں 25گرلز ایلیمنٹری مڈل سکولز تعمیر کیے جائیں گے تا کہ سندھ کے دیہی علاقوں میں لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے بہتر اور آسان سہولیات میسر آ سکیں ۔ اِس منصوبے کے تحت صوبہ سندھ کے شمالی دیہی علاقوں خیرپور ، سکھر ، گھوٹکی ، شکارپور ، لاڑکانہ اور دادو میں گرلز سکولز تعمیر کیے جائیں گے۔ اِس منصوبے کے پہلے مرحلے میں حکومتِ جاپان کی طرف سے حیدرآباد ، بدین ، ٹنڈو الہ ےار ، جامشورو ، نواب شاہ اور میر پور خاص میں 29گرلز سکولز کی تعمیر جاری ہے۔ پاکستان میں جاپانی سفارتخانے کے ناظم الامور جُنیا متسورا نے اِس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوے پاکستان میں توانائی کی فراہمی میں استحکام اور گرلز ایجوکیشن کی ترویج کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اِن دونوں شعبوں میں بہتری لانا پاکستان کے لیے اہم چیلنجز ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ حکومتِ جاپان پاکستان کی ترقی اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے مسلسل امدادی کاوشوں کو جاری رکھے گا۔ جائیکا کے چیف نمائندہ توجو نے اِن منصبوں کی اہمیت پر اظہارِ خیال کرتے ہوے کہا کہ جائیکا پاکستان کے توانائی اور تعلیم کے شعبوں میں معاونت جاری رکھے گا۔ توانائی کے شعبے میں جاپان کی طرف سے دی جانے والی امداد کے تحت پاکستان میں پاور پلانٹس جن میں بن قاسم ، جامشورو اور غازی بروتھا وغیرہ شامل ہیں تعمیر کیے گئے ہیں جو مجموعی طور پر 2760میگا واٹ پیدا کر رہے ہیںاِس کے علاوہ فروری 2016میں پاکستان کے انرجی سیکٹر ریفارمز پروگرام (II)کےلئے حکومتِ جاپان کی طرف سے 5بلین ین رعایتی قرضے کی فراہمی کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان معائدے پر دستخط کیے گئے تھے۔ ایجوکیشن سیکٹر میں پاکستان میں تعلیمی مواقعوں میں توسیع حکومتِ جاپان کی ترقیاتی ترجیحات میں شامل ہے۔ حکومتِ جاپان 1954 میں شروع ہونے والی او۔ڈی۔اے امداد کے تحت اِس وقت تک پاکستان کے مختلف علاقوں میں 500سکولز تعمیر کر چکی ہے ۔