پیرس(نیوز ڈیسک) فرانس میں قائم ایک کمپنی کا دعویٰ ہے کہ مستقبل میں سڑکوں، عمارتوں اور زیرِ زمین راستوں کو بیکٹیریا سے روشن کرکے بجلی اور بیٹریوں کے جھنجھٹ سے چھٹکارا حاصل کرنا ممکن ہوگا۔گلووی نامی کمپنی نے اپنی پہلی پراڈکٹ ایک بیٹری کی شکل میں تیار کرلی ہے جو تین دن تک روشنی خارج کرتی رہتی ہے۔ اگرچہ یہ بلب اور روشنیوں کی جگہ نہیں لے سکیں گے لیکن اپنی مخصوص روشنی سے دکانوں کے باہر کے حصوں اور سائن بورڈ کو منور کرسکتے ہیں۔تین دن روشن رہنے والی بیکٹیریا لائٹ بنانے کے بعد اب یہ کمپنی بیکٹیرا کو اس قابل بنارہی ہے کہ وہ کم ازکم ایک ماہ تک روشن کرسکیں۔ گلووی کمپنی کی سربراہ سانڈرا رے چاہتی ہیں کہ ’ روشنی حاصل کرنے کا تصور بدلا جائے، اگر پوری دنیا میں بیکٹیریا سے روشنی پیدا کی جاسکے تو اس سے 19 فیصد بجلی بچائی جاسکتی ہے۔ ‘بیکٹیریا لائٹ میں شفاف ٹٰیوب میں ایک جیل بھرا گیا ہے جس میں ایسے بیکٹیریا شامل ہیں جو روشنی خارج کرتے ہیں۔ انہیں سمندروں سے حاصل کیا گیا ہے۔ ٹیوب میں الائی وائبریو فشری Aliivibrio fischeri بیکٹیریا ڈالے گئے ہیں جو کسی بیماری اور مضر اثرات کی وجہ نہیں بنتے جیل میں ان بیکٹیریا کی خوراک بھی ڈالی گءہے جو غذائی اجزا پر مشتمل ہوتی ہے۔پہلے تجربے میں صرف چند سیکنڈ تک ہی روشنی ملی اور اس کے بعد تین دن تک روشنی دینےوالے بیکٹیریا بنائے گئے ہیں۔ فرانس میں بعض علاقوں میں رات کے ایک سے صبح سات بجے تک دوکان کی بیرونی روشنیاں جلانے پر پابندی ہے اور اس دوران بیکٹیریا کی ہلکی دھیمی روشنی سے ان کو منور کیا جاتا ہے جو بہت تیز نہیں ہوتی۔ اس سے پہلے بھی بیکٹیریا سے روشنی حاصل کی جاتی رہی ہیں لیکن یہ پہلی کمپنی ہے جو اپنی مصنوعات بازار میں فروخت کررہی ہے۔گلووی بیکٹٰیریا کو عمارتوں کی سجاوٹ اور ایسے علاقوں میں روشنی کےلیے استعمال کرنا چاہتی ہیں جہاں روشنی نہ پڑتی ہو۔ لیکن دوسری جانب روشن بیکٹیریا پر کام کرنے والے ماہرین کا خیال ہے کہ اس طرح عمارتوں کو روشن کرنے کا طریقہ بہت مہنگا ثابت ہوسکتا ہے جبکہ اس کی جگہ ایل ای ڈی روشنی کا نظام موجود ہے لیکن کمپنی کے مطابق وہ 2017 میں اپنی پہلی پراڈکٹ پیش کریں گے جو ایک ماہ تک روشنی دیتی رہے گی۔سمندروں میں قدرتی طور پر روشنی دینے والے بیکٹیریا کسی بیماری کی وجہ نہیں بنتے لیکن انہیں طویل عرصے تک زندہ رکھنا ایک مشکل کام ہوتا ہے
اب بیکٹیریا ہماری سڑکوں اور عمارتوں کو روشن بھی کریں گے
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش ملنے کا معاملہ، ہوشربا انکشافات سامنے آنے لگے
-
حمیرا اصغر کے گھر والے آج میت لینے پہنچیں گے، والد کا بیان بھی سامنے ...
-
حمیرا اصغر کے فون کا فارنزک مکمل، آخری رابطہ کب اور کس سے ہوا؟
-
جمائمہ کا بچوں کی پاکستان آمد سے متعلق حکومتی وزرا کے بیانات پر ردعمل سامنے ...
-
برائن لارا کا ریکارڈ نہ توڑنے پرکرس گیل 367 رنز نا قابل شکست ویان ملڈر ...
-
گاڑی اور موٹر سائیکل خریدنے کے خواہشمندافراد کیلئے بُری خبر
-
افغان طالبان اور بھارت کا گٹھ جوڑ بے نقاب’سابق جنرل کے ہوشرباانکشاف
-
رافیل لڑاکا طیاروں کی پاک فضائیہ کے ہاتھوں تباہی پر بھارتی جھوٹ ایک بار ...
-
یوٹیوب کی نئی پالیسی، پاکستانی یوٹیوبرز کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
-
اداکارہ حمیرا اصغر کی میت لینے اہل خانہ کراچی پہنچ گئے، قانونی کارروائی جاری
-
چین کی بھارتی کمپنیوں کو ٹیکنالوجی منتقل کرنے پر پابندی
-
پاکستان کا غیرملکی ایئرلائن کو مزید پروازوں کی اجازت دینے کا فیصلہ
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش ملنے کا معاملہ، ہوشربا انکشافات سامنے آنے لگے
-
حمیرا اصغر کے گھر والے آج میت لینے پہنچیں گے، والد کا بیان بھی سامنے آگیا
-
حمیرا اصغر کے فون کا فارنزک مکمل، آخری رابطہ کب اور کس سے ہوا؟
-
جمائمہ کا بچوں کی پاکستان آمد سے متعلق حکومتی وزرا کے بیانات پر ردعمل سامنے آگیا
-
برائن لارا کا ریکارڈ نہ توڑنے پرکرس گیل 367 رنز نا قابل شکست ویان ملڈر پر برس پڑے
-
گاڑی اور موٹر سائیکل خریدنے کے خواہشمندافراد کیلئے بُری خبر
-
افغان طالبان اور بھارت کا گٹھ جوڑ بے نقاب’سابق جنرل کے ہوشرباانکشاف
-
رافیل لڑاکا طیاروں کی پاک فضائیہ کے ہاتھوں تباہی پر بھارتی جھوٹ ایک بار پھربے نقاب
-
یوٹیوب کی نئی پالیسی، پاکستانی یوٹیوبرز کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
-
اداکارہ حمیرا اصغر کی میت لینے اہل خانہ کراچی پہنچ گئے، قانونی کارروائی جاری
-
چین کی بھارتی کمپنیوں کو ٹیکنالوجی منتقل کرنے پر پابندی
-
پاکستان کا غیرملکی ایئرلائن کو مزید پروازوں کی اجازت دینے کا فیصلہ
-
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہفتے کے چوتھے روز تیزی
-
نہ ہی صدر کے استعفے کی کوئی بات ہوئی اور نہ آرمی چیف اس منصب کے خواہش مند ہیں: محسن نقوی