اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کے دوران ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کے بینک اکاؤنٹ میں 17 سال سے خیرات کی مد میں لئے گئے ایک ارب روپے کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی سربراہی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے دوران کمیٹی نے مالی سال برائے 11۔2010 کی آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیا۔ تحریک انصاف کے عارف علوی کی جانب سے کہا گیا کہ 480 ارب کے گردشی قرضوں پر ان کے سوالات کا جواب نہیں دیا گیا جس پر مسلم لیگ (ن) کے جنید انور چوہدری کا کہنا تھا کہ گردشی قرضوں پر بحت ہوچکی اور معاملہ بھی سب کے سامنے آچکا ہے اس لئے مزید بحث کی کوئی ضرورت نہیں۔ محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ گردشی قرضوں کے معاملے پر دوبارہ اجلاس بلا لیا جائے۔
آڈٹ حکام کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن نے خیرات کی مد میں لئے گئے ایک ارب روپے بینک میں رکھے ہیں جس پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 17 سال سے بینک میں رکھی یہ رقم کسی خیراتی ادارے کو کیوں نہیں دی گئی اور کیا اس ملک میں غریب نہیں یا کوئی ایسا ادارہ ہی موجود نہیں جسے یہ حق حاصل ہو۔
اجلاس میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ مختلف اداروں کے ذمہ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کے 4 ارب 76 کروڑ روپے کے واجبات ہیں جس پر سیکرٹری خزانہ وقار مسعود کی جانب سے اس معاملے پر لاعلمی کا اظہار سامنے آیا۔ انہوں نے کہا کہ ادارے کے ایم ڈی کو اس بارے میں مکمل معلومات ہیں لیکن وہ جاچکے ہیں۔ جس پر خورشید شاہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈی کو اجلاس چھوڑکر نہیں جانا چاہئے تھا۔
کمیٹی کے رکن سردار عاشق گوپانگ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اخبارات میں یہ خبر پڑھی ہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے بھی ایچ بی ایف سی سے قرض لیا تھا۔ سیکرٹری خزانہ نے اس بارے میں بھی اپنی لاعلمی کا اظہار کیا، کمیٹی نے سابق چیف جسٹس کے قرض کی رقم اور ادائیگی کے علاوہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ایچ بی ایف سی کے چئیرٹی فنڈ کی تفصیلات طلب کرلیں۔
ایچ بی ایف سی کے پاس 17 سال سے خیرات کے ایک ارب روپے کی موجودگی کا انکشاف
18
فروری 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں