اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ دوسروں کو خوش کرنے کیلیے نیب کو کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے جب کہ نیب ابھی تشکیل کے مراحل میں ہے اس لئے اسے احتیاط سے کارروائیاں کرنی چاہئیں۔رانا ثنااللہ کا پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ نیب جس پروجیکٹ پرچاہے تحقیقات کرے، نیب کارروائی کرنے سے پہلے ٹھوس جوازپیش کرے توکوئی اعتراض نہیں لیکن نیب کو اپنا کام ذمے داری کے ساتھ کرنا چاہیے ، دوسروں کو خوش کرنے کیلئے نیب کو کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے۔ انکا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے خلاف بننے والے ریفرنسز بے بنیاد ہیں اگر وزیراعظم اداروں کوکارکردگی بہتربنانے کانہیں کہیں گے تو کون کہے گا، وزیراعظم ایگزیکٹوہیں نیب کوہدایت دے سکتے ہیں انہوں نے جو کچھ کہا ہے اسے مثبت اندازمیں دیکھنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ نیب پنجاب میں جتنا بھی متحرک ہوناچاہے خیرمقدم کریں گے لیکن پنجاب میں ایک پیسے کی بھی کرپشن نہیں، منصوبے شفاف نہ ہوں توہم جوابدہ ہیں، اورنج لائن ٹرین میں کرپشن ہے سامنے لائی جائے، مشرف حکومت نے جوریفرنس بنائے ان میں کرپشن ثابت نہیں ہوسکی جب کہ نیب ابھی تشکیل کے مراحل میں ہے اس لئے اسے احتیاط سے کارروائیاں کرنی چاہئیں، ۔انہوں نے نے کہا کہ پنجاب کسی کے شہر میں کراچی جیسے حالات نہیں ہیں لیکن ضرورت پڑی تو رینجرز اور فوج کو بھی بلایاجا سکتاہے۔ داعش کے حوالے انہوں نے کہا کہ داعش کا کوئی منظم نیٹ ورک نہیں ہے، یہاں سے صرف چند لوگ شام گئے ہیں جب کہ کئی افراد کو شام جانے سے پیشگی کارروائی کر کے روکاگیا، یقینی بنایا گیا ہے کہ پاکستان میں داعش کی سرگرمیاں نہ پھیلیں اور نہ ہی داعش کے تنظیمی ڈھانچے سے متعلق حکومت کے سامنے کوئی شواہد نہیں آئے تاہم آئی ایس آئی کا دہشت گردی کو روکنے میں بڑا کردار ہے۔رانا ثنا ء نے کہا کہ نندی پورمیں کتنی کرپشن ہوئی ہے نیب نے کیا ثابت کیا، کسی حکومتی منصوبے میں ایک پائی کی کرپشن نہیں ہوئی ، پہلے میٹرو بس اوراب اورنج لائن ٹرین پربہت شورشرابا کیاجارہا ہے، کرپشن کی غضب کہانیاں چھپتی رہی ہیں بتایا جائے کہ اب کون سی غضب کہانی سامنے آئی ہے، نیب ابتدائی انکوائری کرے اور پھر مقدمہ درج کرے۔