اسلام آباد (این این آئی )شیخ رشید کی پیش گوئیاں،دوسرے دن بھی صبح کہی بات شام تک پوری ہوگئی، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہاہے کہ رینجرز رواں ماہ کے آخر تک سندھ کی طرح پنجاب میں بھی انسداد دہشتگردی کارروائی کرے گی -قوم سمجھ گئی ہے کہ شیر کی دم پر پاو¿ں آ گیا ہے ، اب رانا ثناءاللہ صدقے کے طور پر بھی قبول نہیں ¾ آئندہ دو ہفتوں میں پتہ چل جائے گا کہ نواز شریف اور آصف زرداری ایک صفحے پر ہیں یا نہیں ۔ شیخ رشید نے پارلیمنٹ ہاو¿س کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ساری قوم کو سمجھ آ گئی ہے کہ شیر کی دم پر گینڈے کا پاﺅں آگیا ہے ، ن لیگ کی جانب سے رانا ثناءاللہ صدقے کے طور پر بھی قبول نہیں اس ملک میں صرف شریف تنگ ہیں غریب نہیں ¾ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری ایک صفحے پر ہیں یہ اگلے دو ہفتوں میں پتہ چل جائے گا ۔ اگر وزیر اعظم نواز شریف احتساب بیورو کے اختیارات ختم کرتے ہیں تو قومی اسمبلی میں مزید بدمزگی ہوگی ۔ رینجرز رواں ماہ کے آخر تک سندھ کی طرح پنجاب میں بھی انسداد دہشتگردی کارروائی کرے گی ، اگر نیب جاگ گیا تو چور لٹیرے اور کرپٹ سیاستدان سو جائیں گے ۔واضح رہے کہ آج ہی وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی سمیت دیگر اعلیٰ عسکری حکام نے انتہائی اہم ملاقات کی ،پنجاب کے قبائلی علاقوں میں دہشتگرد عناصر کےخلاف سرجیکل آپریشن پر اتفاق رائے کر لیا گیا ، رینجرز کی مدد بھی حاصل کی جائے گی جس کے دائر اختیار کے امور طے کرنے کے بعد حکومت رینجرز کو بلانے کی ریکوزیشن کرے گی ۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ گزشتہ روزوزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی رہائشگاہ پر کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی اور دیگر اعلیٰ عسکری حکام نے انتہائی اہم ملاقات کی ۔ جس میں پنجاب کے قبائلی علاقوں میں موجود دہشتگرد اور جرائم پیشہ عناصر کےخلاف کارروائی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ذرائع کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ ابتدائی طور پر تونسہ شریف اور راجن پور میں رینجرز کی معاونت سے سرجیکل آپریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں دہشتگردوں کا کسی بھی حد تک پیچھا کیا جائے گا ۔ ذرائع کے مطابق حکومت رینجرز کے دائرہ اختیار کے امور طے کرنے کے بعد رینجرز کو بلانے کے لئے ریکوزیشن کر ےگی ۔اس حوالے سے جب وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ خان سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھاکہ آئین و قانون کے مطابق انتخابات اور محرم کے موقع پر نہ صرف رینجرز بلکہ فوج کو بھی بلایا گیا ہے ۔ اگر کچے کے علاقے میں آپریشن کا فیصلہ ہوا تو پنجاب کی کاﺅنٹر ٹیرر ازم فورس ،ایلیٹ فورس ، سپیشل برانچ اس کی اہلیت اور استعداد رکھتی ہیں ۔ تاہم اگر فوج اور رینجرز کی ضرور ت محسوس ہوئی تو آئین و قانون کے مطابق یہ مدد بھی لی جا سکتی ہے اور اس کے لئے کسی فیصلے کی ضرورت نہیں۔