اسلام آبا د(نیوز ڈیسک) پاکستان کا پارلیمنٹ ہاؤس شمسی توانائی پر منتقل ہو گیا، یہاں لگایا گیا سولر منصوبہ اب تک 99 میگاواٹ بجلی پیدا کر چکا ہے، اس منصوبے سے مضر گیسوں کا اخراج ختم ہوگا،لہٰذا پاکستان کی پارلیمنٹ گرین پارلیمنٹ بن گئی ہے۔سورج کی شعاؤں کا استعمال کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس کی چھتوں اور پارکنگ ایریا میں لگائے گئے 3 ہزار 9 سو 40 سولر پینلز فی گھنٹہ 1 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں اور قومی اسمبلی اور سینیٹ کوروشن کر رہے ہیں۔چین کے اس تحفے نے پارلیمنٹ ہاؤس کی بجلی کا بل صفر کر دیا ہے، بیٹری بیک اپ رکھنے کی بجائے پلانٹ کو نیشل گرڈ سے منسلک کیا گیا ہے، قومی اسمبلی کو نیٹ میٹرنگ کا پہلا لائسنس بھی مل گیا ہے۔ اس سولر منصوبے کو 25 سال تک کسی مرمت کی ضرورت نہیں، ماحول دوست منصوبہ کاربن ڈائی آکسائیڈسلفر ڈائی آکسائیڈجیسی مضر گیسوں سے پاک ہے۔انرجی ایفی شینٹ تکنیک سے پارلیمنٹ ہاؤس میں بجلی کی کھپت نصف تک کم کرنے کا منصوبہ بھی جاری ہے۔ پاکستان کی پارلیمنٹ دنیا کی پہلی گرین پارلیمنٹ بن گئی ہے جو ماحول دوست سولر انرجی سے اپنی بجلی کی ضروریات پوری کرنے کے بعد اضافی بجلی نیشنل گرڈ کو دے رہی ہے۔