اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کوبریفنگ دی گئی کہ نئے بلڈنگ کوڈز کے تحت ارکیٹیکٹ ڈایزائنر ، کنڑیکٹر ،خریدار، فروخت کنندہ کےلئے اصول اور ضابطے طے کیے گئے ہیں اور وسیع تر اختیارات بھی تجویز کیے گئے ہیں بلڈنگ کوڈز کی خلاف ورزی پر تعمیرات رکوانا / گرانا اور بجلی پانی گیس کے کنکشن منقطع کیے جاسکے گئے ۔ تعمیرات سے قبل آن لائن نظام کے ذریعے محکمہ جات کو نقشہ فراہم کرنے کی پابندی ہوگی ۔چار منزلوں سے اوپر تعمیرات کےلئے کلسنٹٹ کی بھی پابندی ہوگی ۔کمرشل ایریا سرکاری عمارت بڑے ریاستی اداروں کے ڈائزین پر بھی کلسنٹٹ کے علاوہ نقشہ بنانے والی کمپنی کے آفسیر کے دستخط بھی ہونگے ۔عمارت میں لفٹوں کےلئے سریٹیفکٹ حاصل کرنے کی بھی شرط ہے ۔عمارت میں نقص آنے پر پندرہ روپے سے لے کر 120 روپے مربع فٹ کا جرمانہ ہوگا جس میں ناقص عمارتی سامان استعمال کرنا بھی شامل ہے ۔عمار ت بغیر مٹی ٹیسٹ کے عمارت تعمیر کرنے والے کو بھی جرمانہ کیا جائے گا۔