لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور ہائیکورٹ نے زین قتل کیس کے مرکزی ملزم مصطفی کانجواور شریک ملزمان کی بریت کےخلاف حکومت پنجاب کی جانب سے دائر اپیل میں طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر تھانہ جنوبی چھاﺅنی کے ایس ایچ او کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کردئیے ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ ٹرائل کورٹ نے مدعی مقدمہ اور گواہوں کے منحرف ہونے کے بعد پراسیکیوشن کے گواہوں پر جرح کئے بغیر زین قتل کیس کافیصلہ سنایا۔سول عدالت نے بغیر لائسنس کلاشنکوف رکھنے کے مقدمے میں مصطفی کانجو کے بیرون ملک فرار ہونے پرملزم کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ فاضل عدالت نے اسی اپیل میں ملزمان سے جواب طلب کر رکھا ہے۔عدالتی تعمیل کنندہ کی جانب سے چار ملزمان کونو ٹسز موصول ہو چکے ہیں جبکہ مصطفی کانجو کے بیرون ملک ہونے کی بناءپر اسے بھجوائے گئے نوٹس کی تعمیل نہیں ہو سکی لہٰذاعدالت ملزم مصطفی کانجو کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے اسے اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کرے۔فاضل عدالت نے طلبی کے باوجود ریکارڈ سمیت پیش نہ ہونے پر تھانہ جنوبی چھاونی کے ایس ایچ او کو توہین کے نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔