لاہور(نیو زڈیسک) پاکستان ریلوے پولیس حالیہ بھرتیاں صرف میرٹ پر کی گئی ہیں۔ ریلوے سے سفارش اور دباﺅ کا کلچر مکمل طور پر ختم کردیا ہے ۔ وزیراعظم پاکستان نے بھی ریلوے کے معاملات میں مداخلت نہیں کی۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی ویر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے گذشتہ روز ریلوے ہیڈکوارٹرز میں پولیس افسران سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریل گاڑیوں میں مسافروں کی جان و مال کی حفاظت کے علاوہ ریلوے املاک کی حفاظت کی ذمہ داری ریلوے پولیس پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے پولیس افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے سے سفارش اور دباﺅ کے کلچر کامکمل خاتمہ کردیا گیا ہے۔ پولیس افسران و اہلکاران اپنے فرائض مبنی کی ادائیگی میں کسی سفارش یا کسی قسم کے دباﺅ کوخاطر میں نہ لائیں ۔ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں احسن طریقہ سے پوری کریں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ ریلوے پولیس کی بھرتیاں شفاف طریقہ سے صرف میرٹ کی بنیاد پر کی ہے اس سلسلہ میں کسی کو شک و شبہ میں نہیں رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے پولیس کی ضروریات پوری کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشتگردی تمام اداروں اور عوام کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے افسران و اہلکاران اپنی آنکھیں کھلی رکھیں۔ انہوں نے پولیس افسران و اہلکاران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گاڑیوں میں سفر کرنے والے مسافروں اور ان کے سازو سامان کے ساتھ ان کی جان کی حفاظت پولیس ملازمین کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس افسران و اہلکاران پاکستان ریلوے کی املاک کی حفاظت کی بھی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ریلوے پولیس افسران کی قیادت پر پورا بھروسہ ہے اور ریلوے پولیس ملازمین کی قابلیت اور حوصلے بھی قابل ستائش ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلشر ریلوے نے بتایا کہ کوریج کے لئے صرف سرکاری میڈیا کو بلایا گیا ہے