اتوار‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2025 

جھوٹے مقدمات کو ختم کرنے کیلئے نیا قانون تیار

datetime 15  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)جھوٹی اور بے گناہوں کو تنگ کرنے کے لیے کی جانے والی مقدمے بازی کو ختم کرنے کےلیے ایک مجوزہ قانون کا نفاذ ہونے والا ہے، جس کے تحت اس طرح کے مدعیان کو اپنی ان حرکتوں کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ کچھ عرصہ قبل وزیراعظم نواز شریف نے قانون کی جائزہ کمیٹی بنائی تھی، جس نے یہ مجوزہ قانون تشکیل دیا ہے۔ کمیٹی کے ایک رکن نے بتایا کہ دیوانی مقدمات کے مدعیان مقدمہ درج کرواتے وقت زر تلافی جمع کروائیں گے، جو مقدمہ ختم ہونے کے بعد کامیاب اور بے گناہ فریق کو مل جائے گا۔ عموماً لوگ اپنے مخالفین کو پریشان کرنے یا الجھانے کےلیے جھوٹے مقدمے درج کروادیتے ہیں۔ نئے مجوزہ قانون کے تحت مقدمہ جیتنے پر مدعا علیہان کو زر تلافی ملے گا۔جنگ رپورٹرطارق بٹ کے مطابق عدالت فیصلہ سناتے وقت کامیاب فریق کو قانونی چارہ جوئی کے اخراجات دلوائے گی۔ واضح رہے کہ جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات درج کروانے کا رجحان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے، جس کی وجہ سے بے گناہ لوگوں کو شدید مالی نقصان اور ذہنی اذیت سے گزرنا پڑتا ہے۔ وفاقی حکومت صوبوں کو مجوزہ قانون نافذ کرنے کا مشورہ دے کر انہیں مسودہ بھیجے گی، کیونکہ آٹھویں ترمیم کے بعد سی پی سی (مجموعہ ضابطہ دیوانی) میں ترمیم کا اختیار صوبائی حکومتوں کے پاس ہے۔ لیکن اگر قومی اسمبلی سی پی سی میں ترمیم کرنے کے لیے قرارداد منظور کرے تو علیحدہ معاملہ ہے۔ دریں اثنا قانون کی جائزہ کمیٹی نے اے ڈی آر (عدالت سے باہر تنازعات کا تصفیہ) متعارف کروانے کے لیے بھی ایک مجوزہ قانون تیار کیا ہے تاکہ مقدمات کو ثالثی کے ذریعے جلد از جلد نمٹایا جاسکے۔ یہ ثالثی عدالتوں کی ہدایات کی روشنی میں ہوگی۔ عدالتیں فریقین کو اپنے تنازع ثالثی کے ذریعے حل کرنے کا موقع دیں گی۔ اگر وہ راضی ہوگئے تو پھر انہیں ثالثوں کے فیصلے ماننا لازم ہوں گے، جن کا اعلان متعلقہ عدالت کے فیصلے کے طور پر کیا جائے گا۔ کمیٹی کے رکن نے بتایا کہ اس طریقہ کار سے عدالتوں پر سے کام کا بوجھ کافی حد تک کم ہوجائے گا۔



کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…