اسلام آباد(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے خیبر پختونخوا اور افغانستان کے درمیان تعلقات کے استحکام اور خطے میں دیرپا امن کے قیام کیلئے دونوں حکومتو ں کی طرف سے عملی اقدامات اُٹھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے انہوں نے کہاکہ گزشتہ ایک دہائی سے بد ترین دہشت گردی نے خیبرپختونخوا اور افغانستان دونوں کا انفراسٹرکچر تباہ کردیا ہے اس صورتحال سے نکلنے کیلئے دونوں طرف سے سنجیدہ اقدامات ناگزیر ہیں انہوں نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا کا مسئلہ مہاجرین نہیں بلکہ غیررجسٹرڈ مہاجرین ہیں جنکی رجسٹریشن کو ضروری قراردیا گیا ہے جو خیبرپختونخوا اور افغانستان دونوں کے مفاد میں ہے۔ وہ پختونخوا ہاﺅس اسلام آباد میں افغانستان کے پاکستان میں نامزد سفیر ڈاکٹر حضرت عمر زاخیل سے گفتگو کر رہے تھے خیبرپختونخوا میں نامزد افغانستان کے قونصل جنرل ڈاکٹر عبد اﷲ وحید بھی اس موقع پر موجو د تھے ملاقات کے دوران خطے میں سیکورٹی کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے اُمور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا دونوں رہنماﺅں نے باہمی تعلقات کی فضا کو خوشگوار بنانے اور خطے کی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے طور خم سرحد پر عوام کی نقل و حمل کو منظم کرنے کی ضرورت سے اتفاق کیا۔ افغانستان کے سفیر ڈاکٹر حضرت عمر زاخیل نے باچا خان یونیورسٹی کے واقعہ پر انتہائی دکھ کا اظہار کیا انہوں نے کہاکہ افغانستان اور خیبرپختونخوا صرف پڑوسی ہی نہیں بلکہ انکی ثقافت، تہذیب ، تمدن اور دیگر سماجی اقدار میں بھی یکسانیت پائی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ پرامن تعلقات کیلئے دونوں حکومتوںکو باہمی روابطہ میں تسلسل برقرار رکھنے کی ضرورت ہے انہوں نے خیبرپختونخوا میں اصلاحاتی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہاہے کہ موجودہ حکومت کی کوششوں سے مثبت تبدیلی آئی ہے جو خطے کیلئے نیک شگون ہے انہوں نے واضح کیا کہ دونوں حکومتوںکے درمیان تجارتی، معاشی اور ثقافتی تعلقات کے فروغ کیلئے افغان حکومت کے پاس موثر پروگرام موجود ہے جس کو عملی جامہ پہنانے کیلئے صوبائی حکومت کو تفصیل سے آگاہ کیا جائے گا انہوں نے صوبائی حکومت کی امن کیلئے کی گئی کوششوں کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے افغان حکومت کی طرف سے بھر پور تعاون کا یقین دلایا ۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے افغانی سفیر کے باہمی تعاون کے عزائم کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا اس سلسلے میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر غیر قانونی نقل و حرکت کو روکنے کیلئے افغان حکومت بھی اپنی کوششیں تیز کرے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ امن کا قیام ہو یا باہمی تعلقات یکطر فہ اقدامات نتیجہ خیز نہیں ہو سکتے بلکہ اس کیلئے دونوں حکومتوں کی طرف سے پختہ عزم اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ مہاجرین کی رجسٹریشن ناگزیر ہے اگر کوئی پاکستانی بھی بغیر شناخت کے پایا جائے تو قانونی طور پر قابل مواخذہ ہے تاہم پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ رجسٹر ڈ مہاجرین کو بلاوجہ تنگ نہ کرے۔ انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا بدل رہا ہے تجارتی و معاشی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں صوبائی حکومت نے نئی صنعتی پالیسی تشکیل دی ہے جس کے تحت صنعتکاروں کو مراعات دینے کے علاوہ ون ونڈو آپریشن کی سہولت دستیاب ہو گی۔