کراچی(نیوزڈیسک)انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف دہشتگردوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کے مقدمے میں تفتیشی افسر کی رپورٹ قبول کرنے سے انکار کردیا۔انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ڈاکٹر عاصم کیخلاف دہشت گردوں کوعلاج کی سہولیات فراہم کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ٗسماعت کے دوران ایم کیو ایم کے رہنما رؤف صدیقی، ایم کیوایم کے نامزد مئیر کراچی وسیم اختر اور پاسبان کے عثمان معظم کمرہ عدالت میں موجود تھے، تینوں پر دہشت گردوں کے علاج کے لیے ڈاکٹر عاصم کو فون کرنے کا الزام ہے۔ تفتیشی افسر نے ڈاکٹرعاصم کے خلاف 330 صفحات پر مشتمل ے آئی ٹی رپورٹ پیش کی۔سماعت کے دوران تفتیشی افسر کی رپورٹ پر رینجرز کے وکیل نے عدم اعتماد کااظہار کرتے ہوئے اسے بدنیتی پر مبنی قرار دے دیا۔ جب کہ عدالت نے بھی رپورٹ میں تاریخوں کا اندراج نہ ہونے پر اسے قبول کرنے سے انکار کردیا۔عدالت نے وسیم اختر اور روف صدیقی کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے مقدمے میں مفرورملزم سلیم شہزاد کی رپورٹ جمع نہ کروانے پر نادرا حکام کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔ کیس کی مزید سماعت 22 فروری کو ہوگی۔