کوٹلی(نیوز ڈیسک)آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی میں (ن )لیگ اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں میں تصادم سے کشیدہ صورتحال کے باعث نکیال شہر میں فوج کو طلب کرلیا گیا ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر کوٹلی عدنان خورشید نے بتایا ہے کہ نکیال میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے کارکنوں میں تصادم کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن قائم کردیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کے علاقے کوٹلی میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن )کے کارکنوں کے درمیان تصادم میں ایک شخص جاں بحق اور 4افراد زخمی ہوگئے، یہ افسوسناک واقعہ کوٹلی کے علاقے نکیال میں پیش آیا جہاں پیپلز پارٹی کے کارکن بلاول بھٹو کنوونشن کے سلسلے میں ریلی نکال رہے تھے، جلوس نکیال چوک پر پہنچا تو یہاں (ن )لیگ کے حریفوں سے تصادم ہوگیا،تو تو میں میں سے نوبت فائرنگ تک جا پہنچی اور گولی لگنے سے ایک قیمتی جان چلی گئی۔پولیس نے اس موقع پر مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج ٗآنسو گیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی۔وزیراعظم آزاد کشمیر کے میڈیا ایڈوائزر اور حکومت کے ترجمان کے مطابق جھگڑے کی ابتداء ن لیگ کے کارکنوں نے پیپلز پارٹی کے حامیوں پر پتھراؤکے ذریعے کی اور پھر فائرنگ کی گئی۔جبکہ ترجما ن مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے سردار سکندر حیات کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے جس سے صورت حال کشیدہ ہوئی۔چیف سیکرٹری
آزاد کشمیر سکندر سلطان کے مطابق کمشنر میرپور ڈویژن کو 20 گھنٹے میں انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ٗواقعہ کا مقدمہ جس میں پیپلزپارٹی کے کارکنوں کے قتل اور ان پر پتھراؤ کا الزام ہے، (ن )لیگ کے کارکنوں کے خلاف درج کیا گیا ۔(ن )لیگ کے متعدد کارکنوں کو نہ صرف گرفتار کرلیا گیا ہے بلکہ سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار سکندر حیات خان کے بیٹے فاروق سکندرکا نام بھی مقدمے میں شامل کیا گیا ہے۔