اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی اور حزب مخالف کی دیگر جماعتوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب نہ کرنے پر ایک تحریک التوا پیش کی تھی جس پر سینیٹ چیئرمین نے اپنی رولنگ محفوظ کر لی تھی۔پاکستان کے سینیٹ کے چیئرمین رضا ربانی نے مشترکہ مفادات کی کونسل کا اجلاس نہ بلانے سے متعلق جمعے کو رولنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے تحت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 90 روز گزرنے کے بعد بلایا جانا ضروری ہے لیکن وفاقی حکومت ایسا نہیں کر رہی۔رضا ربانی کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا آخری اجلاس گذشتہ برس مارچ کے دوسرے ہفتے میں طلب کیا گیا تھا جس کے بعد 11 ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود اس کونسل کا اجلاس طلب نہیں کیا گیا۔سینیٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی اور حزب مخالف کی دیگر جماعتوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب نہ کرنے پر ایک تحریک التوا پیش کی تھی جس پر سینیٹ چیئرمین نے اپنی رولنگ محفوظ کر لی تھی۔پاکستان پیپلز پارٹی عددی اعتبار سے سینیٹ میں سب سے بڑی جماعت ہے۔صوبہ خیبر پختونخوا اور سندھ کی حکومتوں نے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہ بلانے پر وفاقی حکومت پر کڑی تنقید کی ہے۔ان حکومتوں کا کہنا ہے کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری کے منصبوبے کے علاوہ بجلی پیدا کرنے کی رائلٹی سمیت متعدد معاملات کو زیرِ بحث لانے کی ضرورت ہے۔صوبہ خیبر پختونخوا اور سندھ میں حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کی مخالف جماعتوں کی حکومت ہے۔پاکستان کی قومی اسمبلی میں بھی حزب مخالف کی جماعتیں حکومت سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کرتی رہی ہیں۔