اسلام آباد (نیوز ڈیسک) کالعدم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر پاکستانی خفیہ اداروں کی تحویل میں نہیں بلکہ افغانستان کے کسی نامعلوم مقام پر روپوش ہو گئے ہیں۔اس بات کا دعویٰ بھارتی نیوز چینل ”این ڈی ٹی وی“کے رپورٹر نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا۔ انہوں نے اعلیٰ پاکستانی حکام کے حوالے سے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ کالعدم جیش محمد کے گرفتار کارکنوں اور عہدیداروں میں مولانا مسعود اظہر شامل نہیں ہیں خدشہ ہے کہ وہ افغانستان جا چکے ہیں۔بھارتی نجی ٹی وی چینل کا یہ کہنا ہے کہ جب اس حوالے سے پاکستان کے اعلیٰ سطح کے حکام (نام ظاہر نہیں کیا )سے پوچھا گیا کہ پٹھانکوٹ حملے کے فورا بعد مسعود اظہر کو حراست میں کیوں نہیں لیا گیا تو پاکستانی حکام(نام نامعلوم)کا کہنا تھا کہ مولانا مسعود اظہر کا کچھ پتا نہیں چل رہا کہ وہ کہاں ہیں ،وہ اپنے ٹھکانے اور بہاول پور میں واقع اپنے گھر پر بھی موجود نہیں ہیں ،خدشہ ہے کہ پٹھانکوٹ حملے سے کافی قبل ہی وہ افغانستان چلے گئے تھے۔بھارتی ٹی وی کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کے سینئر حکام کی طرف سے مسعود اظہر کی ”گمشدگی “ کی تصدیق سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے ممکنہ مذاکرات میں خلل پڑ سکتا ہے، بھارت نے پہلے ہی بتا دیا ہے کہ مذاکرات کا امکان اس بات پر ہے کہ پٹھان کوٹ حملے کے خلاف پاکستان کیا کارروائی کرتا ہے۔بھارتی ٹی وی کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف پٹھانکوٹ حملے کے ملزموں کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے اپنا زور لگا رہے ہیں مگر کچھ ”خفیہ طاقتیں “وزیر اعظم کی راہ میں حائل ہیں