کوئٹہ(نیوز ڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ ملک کو بندوق اور گولی کی زور پر نہیں بلکہ انصاف اور رواداری کے ذریعے چلایا جا سکتا ہے انتہا پسندی دہشتگردی کو جب فروغ دیا جا رہا تھا تو بھی تباہی وبربادی پشتونوں کے حصے میں اور ثمرات پنجاب کے اشرافیہ اور آج ایک بار پھر ضرب عضب آپریشن اور نیشنل ایکشن پلان کے نام پر پشتونوں پر عرصہ حیات تنگ کر نے کا سلسلہ جاری ہے ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی، صوبائی جنرل سیکرٹری حاجی نظام الدین کاکڑ، ضلعی صدر لورالائی بسم اللہ لونی، صوبائی سینئر نائب صدر نوابزادہ ارباب عمر فاروق کاسی ، ڈاکٹر عیسیٰ خان جو گیزئی اور جمالدین رشتیا نے لورالائی میں فخر افغان باچاخان رہبر تحریک خان عبدالولی خان اور انقلابی شاعر اجمل خٹک کے برسیوں کے موقع پر اجتماع سے خطاب کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پشتونوں کو گزشتہ68 سالوں سے ان کی کئے کی سزا دی جا رہی ہے فخر افغان با چاخان برصغیر اور خان عبدالولی خان بنگال کی تقسیم کی مخالف رہے لیکن پنجاب کے اشرافیہ فیصلہ کر چکی تھی آج بھی ہم حقوق کی بات کر تے ہیں تو ملکی میڈیا ہمیں غدار اور ملک دشمن جیسے القابات سے نوازا جا رہا ہے ملک کو غداروں سے نہیں بلکہ ان کے وفاداروں سے خطرہ ہے انتہاپسندی، دہشتگردی کو جب فروغ دیا جا رہا تھا تو بھی تباہی وبربادی پشتونوں کے حصے میں اور ثمرات پنجاب کے اشرافیہ اور آج ایک بار پھر ضرب عضب آپریشن اور نیشنل ایکشن پلان کے نام پر پشتونوں پر عرصہ حیات تنگ کر نے کا سلسلہ جاری ہے10 لاکھ غیور پشتون قبائل خوار وزار گھر بار چھوڑ کر خمہ زن ہو کر اجیرن زندگی گزارنے پر مجبور ہیں کوئٹہ پشاورخون میں لت پت ہے ہمارے عملی درسگاہوں ، بازاروں، مسجدوں میں ہم پھوڑے جا رہے ہیں صرف یہ نہیں بلکہ حکمران ہمارے معاشی قتل کے منصوبوں پر عمل پیرا ہے (سی پیک) سے پشتونخوان وطن نظرانداز کر کے انہیں مزید تباہی وبربادی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے انتہا پسندی دہشتگردی کو بلا واستہ تقویت دیا جا رہا ہے لہٰذا پشتونوں کو احساس کر نا ہو گا اپنے اکابرین کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے متعین کردہ اہداف کے حصول کو مقصد بنا نا ہو گا جس کیلئے ہمیں اور آپ کو متحرک ہو نا ہو گا اپنے جوانوں، لکھاریوں ، ادیبوں، دانشوروں اور اساتذوں کو ساتھ ملا کر ہر موڑ پر سنگ سنگ چلنا ہو گا توممکن ہے کہ ہمیں اپنے تاریخ اقتدار، زبان وثقافت کو بچا سکے ورنہ اغیار کی لگائی گئی آگ وخون صفحہ ہستی سے مٹانے میں دیر نہیں کریں گے بقاء کی واحد ضمانت فخر افغان با چاخان کے فلسفہ وافکار میں مضمر ہے انہوں نے کہا کہ انگریزوں کو برصغیر پاک وہند سے ہمارے بزرگوں نے نکالا جبکہ ملک بننے کے بعد سب سے زیادہ پشتون ہی زیر تاب رہا آج بھی ہم تر سہولیات سے محروم ہے پینے کے صاف پانی، صحت، تعلیم کے سہولیات نا پید ہے انفراسٹرکچر تباہ ہے قوم کے نام پر بڑے بڑے دعوے کرنیوالے آج چند مراعات کے خاطر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں لہٰذا ہم قوم سے اپیل کر تے ہیں کہ وہ تدارک کر لیں قول وفعل کی بنیاد پر ان قوتوں کا احتساب کر لیں جنہوں نے اقتدار کے بعد قوم کو یکسر بھلا دیا جلسے سے گنوخان غلزئی، شیر زمان صافی، ملک منظور کدیزئی ،گل فراز ناصر نے بھی خطاب کیا جبکہ ابراہیم ناصر نے ظہرانہ اور ڈاکٹر عیسیٰ خان جوگیزئی نے قائدین کے اعزاز میں عشائیہ دیا دریں اثناء صوبائی قائدین آج ضلع موسیٰ خیل تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرینگے۔