اسلام آباد(نیوز ڈیسک)کابینہ اجلاس سمیت اسلام آباد کی حساس عمارتوں کی جاسوسی پر ڈی جی آئی بی کی بریفنگ کےلئے سینٹ داخلہ کمیٹی کا اجلاس ان کیمرہ کردیاگیا۔اجلاس اب 9 کی بجائے10 فروری کو11 بجے پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوگا،ڈی جی آئی بی پارلیمنٹیرنز کواسلام آباد میں غیرملکی جاسوسی کے سگنلز روکنے کے اقدامات پر بریفنگ دیں گے، رحمٰن ملک اجلاس کی صدارت کریں گے، چوہدری تنویر خان نے سینٹ میں غیرملکی جاسوسی سگنلز کامعاملہ اٹھایا تھا جسےمزید تحقیقات کےلئے قائمہ کمیٹی کےسپرد کردیا گیا تھا،رحمٰن ملک نے قومی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ڈی جی آئی بی پارلیمنٹرنز کو غیر ملکی جاسوسی کےلئے استعمال ہونے والے گیجٹس اور جدید ٹیکنالوجی پر بریف کریں گے۔2012ءمیں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران جب جاسوسی کے سگنلز کیبنٹ روم میں آرہے تھے تو انہیں بلاک کرنے کےلئے آئی ایس آئی اور آئی بی کی سروسز طلب کی گئیں حکام نے بتایا تھا کہ جاسوسی کے غیر ملکی طاقتور سگنلز روکناممکن نہیں تو کابینہ اجلاس ملتوی کرنا پڑا تھا۔ جنگ رپورٹر طاہر خلیل کے مطابق رحمٰن ملک نے بتایا کہ پارلیمانی کمیٹی کو بتایا جائے گاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں غیر ملکی جاسوسی سرگرمیاں روکنے کےلئے حکومت نے کیااقدامات کئے ہیں معاملے کی حساسیت کے پیش نظر یہ ان کیمرہ اجلاس ہوگا، ایک رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے ڈپلومیٹک انکلیو میں بعض غیر ملکی سفارتخانے پاکستان کی حساس عمارتوں کی جاسوسی میں ملوث ہیں۔ اس حوالے سے حکومت غیر ملکی جاسوسی سگنلز روکنے میں کوئی بڑی کامیابی حاصل نہیں کرسکی، 12 جون 2015ءکو رحمٰن ملک نے انکشاف کیا تھا کہ اسلام آباد میں دو غیر ملکی سفارت خانے وزیر اعظم ہاﺅس کی جاسوسی کرتے رہے ہیں، سابق صدر آصف زرداری اور میاں نواز شریف کے فون بھی ٹیپ کئے جاتے تھے۔