بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

تارکین وطن کی ترسیلات پر ٹیکس،خطرے کی گھنٹی بج گئی

datetime 7  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)تیل برامد کرنے والے تمام ممالک اخراجات کم اور ٹیکس بڑھا رہے ہیں ،سرکاری اور نجی اداروں میں چھانٹی کا عمل شروع ہو چکا ہے جبکہ ترسیلات پر کسی بھی وقت ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے، پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے عالمی برادری تیل کی قیمتوں میں کمی کے سنگین بحران کا حل ڈھونڈے کیونکہ اس سے تیل برامد کرنے والے متمول ممالک سے قبل تیل درامد کرنے والے ترقی پزیر ممالک دیوالیہ ہو جائینگے جس سے ایک نیا عالمی بحران جنم لیگا۔پاکستان اخراجات گھٹانے، برامدات بڑھانے اور ویلیو ایڈیشن کیلئے ہنگامی اقدامات کرے ورنہ اسے آئی ایم ایف کا قرضہ بھی اسے ڈیفالٹ سے بچا نہیں سکے گا۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ عرب ممالک سمیت تیل پیدا کرنے والے تمام ملک بحران کا شکار ہیں اور ماہرین کے مطابق اگرتیل کی قیمت کم رہی تو سات سو ارب سے زیادہ کے زرمبادلہ کے زخائر رکھنے والا ملک سعودی عرب بھی 2020 تک دیوالیہ ہو سکتا ہے۔اسلئے تیل برامد کرنے والے تمام ممالک اخراجات کم اور ٹیکس بڑھا رہے ہیں ،سرکاری اور نجی اداروں میں چھانٹی کا عمل شروع ہو چکا ہے جبکہ ترسیلات پر کسی بھی وقت ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے ۔پاکستان چوبیس ارب ڈالر کی برامدات اور اس سے دگنی درامدات کر رہا ہے جس کا خسارہ بڑی حد تک ترسیلات سے پورا کیا جاتا ہے جو گزشتہ سال تقریباً انیس ارب ڈالر تھیں۔ چھانٹیوں کی زد میں پاکستانی لیبر بھی آ رہی ہے جس سے ترسیلات کم اور ملک میں بے روزگاری بڑھے گی جبکہ ادائیگیوں کا توازن بری طرح بگڑ جائے گا جس پر قابو پانا ناممکن ہو گا۔2013 میں سعودی عرب، یو اے ای، قطر، عمان اور کویت نے پانچ سو ارب کا تیل بیچا جبکہ اب انکی مجموعی آمدنی ایک سو پچاس ارب ڈالر رہ گئی جس میں سے سالانہ ایک سو ارب ڈالر کی ترسیلات انکے لئے ناقابل قبول ہے ۔پاکستان کی تیس فیصد ترسیلات سعودی عرب سے آتی ہیں جسے ایک سو ارب ڈالر بجٹ خسارے کا سامنا ہے۔پاکستان سمیت ترسیلات پر انحصار کرنے والے تمام ممالک کیلئے زبردست خطرہ ہے جسکے تدارک کیلئے پالیسی ساز سنجیدگی سے تیاری کریں ورنہ دیر ہو جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…