لاہور(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر نے پورے خطے کی ترقی کو روکا ہوا ہے ، اقوام متحدہ کشمیریوں کو ان کا حق دلائے ، پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں ، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں اسکے لیے معنی خیز مذاکرات ضروری ہیں ،کسی کو بھی اپنے ملک میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے ، فرقہ واریت پھیلانے سے بیرونی قوتیں باز رہیں جبکہ بھارت کی جانب سے بلوچستان میں مداخلت بھی بند کی جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ن)کی جانب سے الحمراء ہال سے چیرنگ کراس تک یو م یکجہتی کشمیر ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن) لاہور کے صدر و رکن قومی اسمبلی پرویز ملک ، شائستہ پرویز ملک ، رکن پنجاب اسمبلی خواجہ عمران نذیر ، میاں طارق سمیت ارکان صوبائی اسمبلی، پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بھارت جب تک کشمیریوں کو حق خود ارادیت نہیں دے گا مسئلہ حل نہیں ہو گا، برصغیر پر یونہی جنگ کے بادل منڈلاتے رہیں گے ،کشمیر کے اس تنازع نے پورے خطے کی ترقی کو روکا ہوا ہے ، دونوں ممالک میں غربت ہے ، لوگ بھوکے مر رہے ہیں ،تن پہ کپڑا نہیں ،روٹی نہیں ، دونوں ممالک کو فوج پر اور اپنے دفاع پر کروڑوں روپے خرچ کرنے پڑ رہے ہیں ،یہ خطے کے کروڑوں انسانوں کے مفاد میں ہے کہ کشمیریو ں کو ایسٹ تیمور کی طرح ان کا حق لو ٹایا جائے ۔کشمیر کے پانیوں میں ان کے مقدس لہو کی آمیزش شامل ہے ،اس میں مظلوم کشمیریوں کا لہو شامل ہوچکا ہے ،کئی جنگیں ہو چکی ہیں لیکن جنگ مسئلے کا حل نہیں ہے کیونکہ دونوں ممالک ہی ایٹمی طاقتیں ہیں ، اس کے لئے معنی خیز مذاکرات ضروری ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے وزیر اعظم کو احساس ہو چکا ہے کہ پاکستان کو دھمکیاں دے کر اور الزام لگا کر ترقی نہیں کرسکتے ، اسی لیے وہ خود چل کر پاکستان آئے مگر اب بات آگے بڑھنی چاہئے یہ نہیں ہو سکتا کہ تجارت چل پڑے اور کشمیر پر بات نہ چلے ۔کشمیر تقسیم بھارت کا نامکمل ایجنڈا ہے ،پاکستان میں کشمیر کے مسئلہ پر تمام جماعتیں اکٹھی ہیں ،پاکستان کی حکومت نے مسئلہ ایک بار پھر عالمی فورم پر زندہ کیا ہے ۔ہم امن چاہتے ہیں ، اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیریوں کو ان کا حق دلائے ۔ جہاں کہیں ظلم ہوتا ہے پوری دنیا میں تمام انسانی حقوق کی تنظیمیں شور مچانے لگ جا تی ہیں تو آخر کیا وجہ ہے کہ کشمیریوں کیلئے عالمی طاقتوں کا ضمیرنہیں جا گتا۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم پٹھانکوٹ واقعہ کے پاکستان پر لگائے جانیوالے الزامات کی مذمت کرتے ہیں ، ہم نہ توکسی ملک میں مداخلت کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہی کسی اور کو اپنے ملک میں مداخلت کی اجازت دیں گے ،فرقہ واریت پھیلانے سے بیرونی قوتیں باز رہیں جبکہ بھارت کی جانب سے بلوچستان میں مداخلت بند کی جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر میں صر ف پاکستان اور بھارت فریق نہیں بلکہ کشمیری سب سے اہم فریق ہیں ،اب پلوں کے نیچے سے بہت سا پانی بہہ چکا ہے ،اب مسئلہ کشمیر کا دیر پاحل ناگزیر ہے ،پاکستان کشمیریوں کے وکیل صفائی کے طورپر موثر کر دار اداکرتا رہا ہے اور کرتا رہے گا،جب تک کشمیریوں کو آزادی نہیں ملتی پاکستان کا بچہ بچہ کھڑا رہے گا، کشمیر کی آزادی کی کو ششیں پورے زورو شور سے جاری رکھیں گے ،بھاری ہٹ دھرمی ترک کرکے خطے کے بہترین مفاد میں پیش قدمی کرے اورہندوستان کشمیریوں کو فتح کرکے غلام بنانے کا خیال دل سے نکال دے ۔قبل ازیں ریلی میں شریک شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیریوں سے یکجہتی اور حق خود ارادیت کے نعرے درج تھے۔ شرکانے کشمیریوں پر بھارتی فوج کے تشدد کے خلاف نعرے بازی بھی کی ۔