جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

حکمران جماعت کے رکن اسمبلی خواجہ سراؤں کے حقوق کیلئے میدان میں آگئے

datetime 3  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی ) حکمران جماعت کے رکن اسمبلی شیخ علاؤ الدین نے پنجاب کے تمام سرکاری ہسپتالوں کے گائنی اور خواتین کے دیگر وارڈز،طالبات کے تعلیمی اداروں اورہاسٹلز میں خواجہ سراؤں کی تعیناتی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے بے پردگی کا عنصر بھی ختم ہو جائے گا ۔ یہ مطالبہ انہوں نے پنجاب اسمبلی میں پیش کی جانے والی اپنی تحریک التوائے کار میں کیا ۔ جس میں مزید کہا گیا ہے کہ خواجہ سراء ہم ہی جیسے جیتے جاگتے سمجھ دار انسان ہیں لیکن انہیں معاشرتی نفرت اور مذمت کاسامنا ہے لیکن کیا یہ خواجہ سراء خود اس کے ذمہ دار ہیں ؟حقیقتاًایسا نہیں ہے ۔ خواجہ سراؤں کا معاشی استحصال ان کے دگر گوں حالات کی بنیادی وجہ ہے کہ وہ تمام جگہیں جہاں ان سے کام لیا جاسکتا ہے انکی تعیناتی مزید ایک لمحہ ضائع کئے بغیر ہونی چاہیے ۔ انہوں تجویز پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پنجاب میں تمام گائنی اور پرائیویٹ ہسپتالوں کے گائنی وارڈز ،تمام گرلز کالجز ، یونیورسٹیز ، میڈیکل کالجز ،تمام ہسپتالوں میں خواتین کے سرجیکل ،میڈیکل اورکارڈیک وارڈز میں ان کو ترجیح دی جائے اگر ایسا ممکن نہیں تو کم ازکم ان کو 25فیصد حصہ دیا جائے ۔جب کسی خاتون کو سرجری کیلئے تھیٹر میں لایا جاتا ہے تو اس وقت مرد سٹاف یہ کام کرتا ہے جنکی جگہ خواجہ سراؤں کوچند ماہ کی تربیت کے بعد لگایا جاسکتاہے ۔ لہٰذاگائنی وارڈز ، بریسٹ کینسر ، خواتین کے تمام بیماریوں کے وارڈزاور تمام گرلز ہاسٹلز میں خواتین کے ساتھ ساتھ لازمی طور پر خواجہ سراؤں کی کم از کم 20فیصد تعیناتی کی جائے ۔فاطمہ جناح میڈیکل کالج اور سرگنگا رام ہسپتال جو کو بنیادی طور پر خواتین کیلئے لیڈی ڈاکٹرز اورخواتین عملے کیلئے بنایا گیا تھا آج یہاں پر بھی مرد ڈاکٹرز کی تعداد بہت زیادہے اور حقیقتاًفاطمہ جناح میڈیکل کالج کا و ہ تشخص ہی ختم ہوچکا ہے کہ صرف لڑکیوں کا کالج ہے ۔خواجہ سراؤں کی تعیناتی سے بے پردگی کا عنصر بھی ختم ہوجائے گا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…