مانسہرہ(نیوزڈیسک) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں مقامی انتظامیہ نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے روٹ پر زیرتعمیر اور غیر اندراج شدہ پانچ دینی مدرسوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مانسہرہ کے ضلعی پولیس سربراہ احسان سیف اللہ نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ مقامی انتظامیہ کی طرف سے مدرسوں کے منتظمین کو نوٹس جاری کردیے گئے ہیں کہ وہ تین دن کے اندر اندر مدرسوں کی عمارتیں گرا دیں بصورت دیگر انتظامیہ خود کارروائی کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان کے تحت چین پاکستان راہداری منصوبے کے روٹ پر نئے مدرسوں کی تعمیر پر پابندی لگائی گئی ہے۔ ان کے مطابق یہ تمام غیر اندراج شدہ مدرسے مانسہرہ کے شہر کی حدود میں واقع ہیں۔ پولیس سربراہ کے مطابق ضلع مانسہرہ میں چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے اعلان سے قبل تقریبا 70 کے قریب مدرسے پہلے سے قائم تھے تاہم ان مدرسوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی بلکہ ان دینی مدارس کو بند کیا جارہا ہے جو غیر رجسٹرڈ ہیں یا حکومت کی منظوری کے بغیر تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ماضی میں ضلع کی حدود میں حکومت کی منظوری کے بغیر درجنوں مدرسے قائم کیے جا چکے ہیں تاہم قومی ایکشن پلان کے تحت اب کوئی مدرسہ حکومت کی منظوری کے بغیر تعمیر نہیں ہوگا اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔