بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

لیاری گینگ وار کا مرکزی کردار عذیر جان بلوچ جرائم کی دنیا میں کیسے آیا؟جانیئے عذیر بلوچ کی زندگی کی کہانی

datetime 1  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)لیاری گینگ وار کا مرکزی کردار عذیر جان بلوچ اپنے والد کے اغواء اور بہیمانہ قتل کے بعد قانون شکن بنا۔ عزیر جان بلوچ جرائم کی دنیا میں کیسے آیا، کس نے ساتھ دیا اور اس نے کس کی حمایت سے لیاری کو جرائم کا دارالحکومت بنایا۔عزیر جان بلوچ جرائم کی دنیا میں حادثاتی طور پرآیا، جب ارشد پپو گروپ نے اس کے ٹرانسپورٹر باپ فیضو ماما کو اغوا کے بعد قتل کیا تو رحمان ڈکیت نے اسے اپنے گینگ میں شامل کرلیاپھر 2009ءمیں ایک وقت وہ بھی آیا جب پولیس مقابلے میں رحمان ڈکیت کے مارے جانے کے بعد اس نے گینگ کی سربراہی سنبھال لی۔کچھ جرائم پیشہ دوستوں کی سنگت کا اثر تھا اور کچھ سیاسی حمایت کا جادو، اس کے بعدعزیر بلوچ نےپیچھے مڑ کر نہیں دیکھا، اس کے مسلح کارندے کراچی کے کاروباری و صنعتی علاقوں میں خوف و دہشت کی علامت بن گئے، جہاں بھتہ خوری اور قتل و غارت کا بازار گرم رہتا۔فشریز میں کروڑوں اربوں روپے کی کرپشن ہو یا سمندری اور زمینی راستوں سے ہونے والی منشیات اور اسلحے کی اسمگلنگ، شیرشاہ کباڑی مارکیٹ میں کیا گیا وحشیانہ قتل عام ہو، یا لوگوں کو چلتی بسوں سے ا±تار کر ٹکڑے ٹکڑے کرکے پھینکنے کی بربریت، کوئی تاجر گولیوں سے چھلنی ہوا ہو، یا کسی حریف کا سر کاٹ کر فٹ بال کھیلی گئی ہو، ان سارے جرائم کے ڈانڈے عزیر بلوچ ہی سے ملائے جاتے ہیں۔دوسری جانب یہ بات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ پیپلزپارٹی غیر علانیہ طور پر عزیر بلوچ کو سپورٹ کرتی رہی ہے۔عزیز بلوچ سے وزیراعلیٰ سندھ، شرجیل میمن، فریال تالپور اور دیگر کی ملاقاتیں بھی سامنے آچکی ہیں۔اس متنازع اتحاد کے شیشے میں بال 2012 ءمیں ا±س وقت پڑا جب عزیر بلوچ نے پیپلزپارٹی کے سرکردہ رہنما اویس مظفر عرف ٹپی کو لیاری سے الیکشن لڑنے سے روک دیا۔ردعمل یہ آیا کہ اپریل 2012 ءمیں لیاری گینگ وار کے خلاف آپریشن شروع کردیا گیا جو مقامی لوگوں اور اندرونی ذرائع کے مطابق مکمل سیاسی مقاصد کی وجہ سے کیا گیا تھا۔



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…