کراچی(این این آئی) لیاری گینگ وار کے گرفتار سرغنہ عزیر بلوچ نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس کے اہم ترین گواہ خالد شہنشاہ اور ارشد پپو سمیت 400 سے زائد افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے دوران تفتیش اہم انکشافات کئے ہیں جن میں بے نظیر بھٹو قتل کیس کے اہم ترین گواہ خالد شہشہاہ اور لیاری میں اپنے مخالف گروپ کے سربراہ ارشد پپو سمیت 400 سے زائد افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔ عزیر بلوچ نے کئی اہم رازوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا کہ لیاری کے علاقے گھاس منڈی میں چلنے والے جوئے کے اڈے سے حاصل ہونے والی آمدنی کا ایک بڑا حصہ پولیس افسران اور حکومتی شخصیات کو بھی جاتا تھا ¾ لیاری گینگ وار کے کارندے وارداتوں کے لئے پولیس کی گاڑیاں بھی استعمال کرتے تھے۔ اس کے علاوہ عزیر بلوچ نے لیاری میں کالعدم تنظیموں کے کارندوں کو پیسوں کے عوض پناہ دینے کا بھی اعتراف کیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز رینجرز نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی گرفتاری کی اطلاع دی تھی۔ عزیر بلوچ قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی سمیت سنگین جرائم کی 50 سے زائد وارداتوں میں پولیس کو مطلوب تھا اور 2013 میں کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن شروع ہونے کے بعد بیرون ملک فرار ہو گیا تھا۔