کراچی(نیوز ڈیسک)پیپلزپارٹی کےوزیر خزانہ سید مراد علی شاہ ایک جملے پر سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ابال آگیا ،بعد ازاں وہ جملہ کارروائی سے خذف کردیا گیا۔بات ہے سندھ اسمبلی کے اجلاس کی جہاں تھر کے معاملے پر بحث کے دوران اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے ایوان کی توجہ تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی کی طرف مبذول کرانا چاہی توسینئر وزیر نثار کھوڑو بولے، بھائی ،تھر کا مسئلہ بھی اہم ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ دونوں معاملات ہی اہم ہیں اور اس پر کسی قسم کا اختلاف ہونا تو نہیں چاہئے تھا مگر اسمبلیوں میں ایسا کہاں ہوتا ہے،سو ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے ارکان الجھ پڑے۔سید مراد علی نے متحدہ قومی موومنٹ کا نام لئے بغیر کہا کہ سندھ اسمبلی قواعد کے مطابق چلے گی ،دہشتگردوں کے کہنے پر نہیں۔ درست ہی کہا جاتا ہے کہ کمان سے نکلا تیر اور زباب سے نکلنے الفاظ واپس نہیں آتے ،جس کا خیال صوبائی وزیر خزانہ کوتولے بغیر بولنے کے بعد ہوا،ان کے جواب پر ایم کیو ایم کے ارکان نے احتجاج کیا، جس پر سید مراد علی شاہ نے وضاحتیں دیںتو معاملہ رفع دفع ہوا،معاملے کی حساسیت کا احساس ہونے پر اسپیکر نے سید مراد علی شاہ کے الفاظ حذف کرائے